حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ایران کے شہر قم المقدس میں مجتمع آموزش عالی تاریخ، سیرہ و تمدن اسلامی کے گروہ علمی کے تعاون سے حضرت جعفر ابن ابیطالب (ع) جو کہ "ذوالجناحین" کے نام سے مشہور ہیں، کی شخصیت کے سلسلہ میں "آشنایی با منابع و روش مقاله نویسی" کے موضوع پر علمی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔
تصاویر دیکھیں:
قم المقدسہ میں مجتمع آموزش عالی تاریخ کی جانب سے حضرت جعفر ابن ابیطالب (ع) ورکشاپ کا انعقاد
رپورٹ کے مطابق اس ورکشاپ میں جامعۃ المصطفی کے طلاب و علماء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ بین الاقوامی کانفرنس کی علمی کمیٹی کے رکن حجت لاسلام والمسلمین ڈاکٹر علی اکبر عالمیان نے موضوع پر سیر حاصل گفتگو کی۔
ڈاکٹر علی اکبر عالمیان نے حضرت جعفر ابن ابیطالب (ع) کی زندگی کے اہم نکات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: جعفر ابن ابیطالب بن عبدالمطلب (ع) جو کہ جعفر طیار اور ذوالجناحین کے نام سے مشہور ہیں، حضرت امام علی علیہ السلام کے بڑے بھائی تھے، جو امام علی کے بعد دوسرے مسلمان اور رسول خدا (ص) کے صحابی تھے۔
انہوں نے جعفر ابن ابیطالب (ع) کے مقام و منزلت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ (ص) نے فرمایا: "لوگ مختلف شجروں سے خلق ہوئے ہیں لیکن میں اور جعفر ایک شجرہ کی مانند ہیں اور ایک ہی مٹی سے پیدا ہوئے ہیں"۔ یہاں تک کہ روایت میں ہے کہ رسول اللہ (ص) جعفر کو مدینہ واپس آنے کے بعد دوبارہ دیکھ کر اس قدر خوش ہوئے کہ آپ (ص) نے فرمایا: "میں نہیں جانتا کہ میں خیبر کی جنگ میں فتح کی وجہ سے خوش ہوں یا جعفر سے ملاقات پر؟"۔
تاریخ اور سیرہ اعلیٰ تعلیمی کمپلیکس کے استاد نے راہِ اسلام میں جعفر بن ابیطالب کی زحمات اور خدمات کی طرف اشارہ کیا اور کہا: راہِ اسلام میں حضرت جعفر بن ابیطالب (ع) کی خدمات انتہائی عظیم ہیں۔ ان خدمات و زحمات کی عظمت کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ ذہبی جو کہ سنی بزرگ علماء میں سے ہے، لکھتا ہے: جعفر بن ابی طالب کا مقام عظیم ہے، وہ سردارِ شہداء و مجاہدین ہے"۔
قابل ذکر ہے کہ ورکشاپ کا آخری مرحلہ علمی مقالہ لکھنے کے طریقہ کار کے لیے مختص تھا کہ جس میں ڈاکٹر علی اکبر عالمیان نے مقالہ لکھنے کے مراحل منجملہ موضوع کا انتخاب، مقالہ کے عنوان کا انتخاب، خلاصہ، کلیدی الفاظ، مقدمہ و تعارف، تحقیق کا طریقہ، تحقیق کیسے انجام دی جائے، نتیجۂ تحقیق وغیرہ کو بیان کیا۔ اس کے علاوہ اس ورکشاپ میں حاضرین کے سوالات کے جوابات بھی دئے۔