۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
آیت الله محمود محمدی عراقی

حوزہ/ حجۃ الاسلام و المسلمین محمدی عراقی نے کہا: مجھے یقین ہے کہ آیت اللہ مصباح یزدی روحانی اور معنوی استفادے کی غرض اور مقصد سے آیت اللہ بہجت کے درس میں شرکت کرتے تھے کیونکہ یقیناً وہ اس سے پہلے سے ہی اجتہاد کے درجے پر فائز ہو چکے تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم المقدسہ میں دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین محمود محمدی عراقی نے کوفہ یونیورسٹی میں آیت اللہ مصباح یزدی (قدس سر) کی یاد میں منعقد بین الاقوامی کانفرنس کے دوسرے دن خطاب کرتے ہوئے کہا: مجھے یقین ہے کہ آیت اللہ مصباح یزدی روحانی اور معنوی استفادے کی غرض اور مقصد سے آیت اللہ بہجت کے درس میں شرکت کرتے تھے کیونکہ یقیناً وہ اس سے پہلے سے ہی اجتہاد کے درجے پر فائز ہو چکے تھے۔

انہوں نے مزید کہا: آیت اللہ مصباح یزدی (قدس سر) نے زمانے کے بعض بزرگوں کے ساتھ فکری اور فقہی بحثیں کیں، یہ بحثیں طویل عرصے تک جاری رہیں اور پھر حکومت کے بارے میں قرآنی بحث و مباحثہ ہوا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ہمارے درمیان ’’الامامه و الولایة فی القرآن الکریم‘‘ جیسی عظیم کتاب سامنے آئی۔

قم المقدسہ میں دفتر رہبر معظم انقلاب اسلامی کے سربراہ نے کہا: علامہ مصباح یزدی فلسفہ اور فکری علوم اور قرآنی علوم میں ماہر تھے، ان کی ذہانت، درستگی اور فکر کی گہرائی نے انہیں انتہائی اعلیٰ درجے کا فلسفی بنا دیا تھا، آپ فلسفیانہ موضوعات اور حکمت اسلامی میں ماہر تھے، یہاں تک کہ وہ ان علوم میں ان کا ایک خاص طریقہ اور منہج بن گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا: ہمارے عزیز استاد مرحوم علامہ مصباح یزدی بھی "موسسہ در راہ حق" اور "مدرسہ شہید حقانی" کے بانیوں میں سے تھے، جو شہید بہشتی اور شہید قدوسی جیسے عظیم اساتذہ نے قائم کیا گیا تھا اور اس میں بہترین اور اعلی ترین طلباء کے لیے خصوصی پروگرام مہیا کئے گئے تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .