۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی

حوزہ/ مرکزی نائب صدر حسن عارف نے کہا کہ بانی تنظیم شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی کی تقریب کیلئے تمام انتظامات مکمل ہوچکے ہیں، برسی میں ملک بھر سے ہزاروں افراد کی شرکت متوقع ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی نائب صدر حسن عارف نے بانی تنظیم شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی کے حوالے سے جاری تیاریوں کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ برسی کی تقریب کیلئے تمام انتظامات مکمل ہوچکے ہیں، برسی میں ملک بھر سے ہزاروں افراد کی شرکت متوقع ہے۔ برسی کی تقریبات 2 روز تک جاری رہیں گی، 6 مارچ کی شب کو شب شہدا عقیدت و احترام سے منائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ تقریب میں شہید نقوی کا خانوادہ شریک ہوگا عالمی شہرت یافتہ نوحہ خواں مہدی رسولی،عاطر حیدر،علی صفدر رضوی اور نعت خواں مقدس کاظمی شہداء کو خراج عقیدت پیش کریں گے جبکہ علامہ شبیر بخاری خصوصی خطاب کریں گے۔ 

حسن عارف نے بتایا کہ دوسرے دن 7 مارچ کی صبح امامیہ اسکائوٹس شہید کے مرقد پر حاضری دیں گے اور اسکائوٹ سلامی پیش کرکے شہید کو خراج عقیدت پیش کریں گے اس موقع پر مجلس وحد ت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا احمد اقبال رضوی خصوصی خطاب کریں گے ۔افکارِ شہداء سیمینار میں علامہ حسنین گردیزی،فرزند شہید سید دانش نقوی ، شاعر اہلبیت زوار بسمل شہدائے اسلام و وطن کو خصوصی خراج عقیدت پیش کریں گے ۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماء علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر عارف حسین الجانی ،ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ثاقب اکبر،ایڈووکیٹ امجد کاظمی اور ڈاکٹر سید امیر عباس نقوی مجلس ترحیم سے خصوصی خطاب کریں گے۔

مرکزی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے اپنے پاکیزہ خون کی بدولت  محب وطن نوجوانوں میں بیداری و تحرک موجود ہے۔شہیدڈاکٹر محمد علی نقوی ایک فرد نہیں ایک تنظیم و تحریک کا نام ہے جن کی ہمہ جہت شخصیت آج بھی نوجوانوں کیلئے مشعل راہ ہے شہیدکی متحرک زندگی ہمیں یہ حوصلہ دیتی ہے کہ تمام تر مشکلات ،وسائل کی کمی کے باوجود نام نہاد سپر پاورزکے سامنے کیسے قیام کیا جائے  شہید کی شجاعانہ شہادت یہ درس دیتی ہے کہ جب ملت کو خون کی ضرورت ہو عزت کا شعار بلند کرتے ہوئے ملت کیلئے جان قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کرنا چاہئے اور بلاشبہ زندہ قومیں وہ ہوا کرتی ہیں جو اپنے شہدا کی یاد اور جزبہ شہادت کو معاشرہ میں فروغ دیتی ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .