۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
علامہ ناظر عباس تقوی

حوزہ/ عالم اسلام کو چاہیئے کہ وہ یمن کے مسئلے کو اٹھائے، یہ مسئلہ مسلمانوں کا ہے، ہمارے یمنی مسلمان اس وقت شدید مسائل سے دوچار ہیں، ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم یمنی عوام کے ساتھ اظہار ہمدردی و یکجہتی کرتے ہوئے احتجاجی پروگرام اور سمینارز کا انعقاد کریں

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی کا یمن کی موجودہ صورتحال پر جاری بیان میں کہنا ہے کہ اس وقت یمن کا بنیادی نقشہ تباہ ہوچکا ہے اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوچکے ہیں، ہزاروں لوگ جن میں خواتین، بچے، بزرگ شامل ہیں وہ اپنی زندگیوں کی بازی ہار چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال کے اندر اقوام متحدہ کی خاموشی نے ایک بہت بڑا سوال اٹھایا ہے کہ یمن میں انسانیت سوز مظالم کا سلسلہ سعودی عرب اور امریکہ کی جانب سے جاری ہے، اس واقعے پر اقوام متحدہ کو اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہوئے سعودی عرب اور امریکہ پر یہ دباؤ ڈالنا چاہیئے تھا کہ وہاں پر جو کیمیکل ہتھیار استعمال کئے جارہے ہیں اس کو روکا جاتا اور یمنی عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے وفد بھیجا جاتا، اس وقت یمن کی موجودہ صورتحال یہ ہے کہ وہاں غذا موجود ہے اور نہ ہی ادویات اسپتال اور ایمبولینس کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

علامہ ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ عالم اسلام کو چاہیئے کہ وہ یمن کے مسئلے کو اٹھائے، یہ مسئلہ مسلمانوں کا ہے، ہمارے یمنی مسلمان اس وقت شدید مسائل سے دوچار ہیں، ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم یمنی عوام کے ساتھ اظہار ہمدردی و یکجہتی کرتے ہوئے احتجاجی پروگرام اور سمینارز کا انعقاد کریں اور یمن کے مسئلے کو اجاگر کریں کہ وہاں پر امریکہ اور سعودی عرب کس طرح سے اپنے اتحادیوں کے ساتھ ظلم و بربریت کررہا ہے، لہذا میں پاکستان کے حکمرانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بھی امریکہ اور سعودی عرب پر دباؤ ڈالیں تاکہ یمن کے مسائل کو گفتگو کے ذریعے حل کیا جاسکے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .