حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنو میں مسجد کالا امام باڑہ کے امام جماعت مولانا سید علی ھاشم عابدی نے ۲۵ شوال کو مذکورہ مسجد میں بعد نماز مغربین مجلس عزا کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا: آج ہمارا پورا دین امامین صادقین علیہماالسلام کی احادیث کے مرھون منت ہے، اصول دین میں توحید سے قیامت تک اگر سمجھنا ہے تو بھی آپ ہی کی احادیث مشعل راہ ہیں اسی طرح فروع دین میں نماز سے لیکر تبری تک تمام اعمال بھی انھیں احادیث کی مدد سے قابل عمل ہیں ، حتی قرآن ہو ، نبی ﷺ کی حدیثیں ہوں یا نہج البلاغہ اور صحیفہ سجادیہ یا خطبہ فدک ہو سب کے سب بغیر احادیث امام جعفر صادق علیہ السلام کے کوئی نہیں سمجھ سکتا۔
مولانا سید علی ہاشم عابدی نے کہا: امام جعفر صادق علیہ السلام کے علم سے جہاں شیعہ فقہ غنی ہے وہیں اہلسنت کے امام اعظم جناب ابوحنیفہ بھی کہتے نظر آتے ہیں کہ سب سے بڑے فقیہ و عالم امام جعفر صادق علیہ السلام ہیں۔ اور اگر وہ دو برس جو ہم نے ان سے شرف تلمذ حاصل کیا نہ ہوتے ہم ہلاک ہو جاتے۔
مولانا نے کہا: امام جعفر صادق کے شاگردوں میں جہاں زرارہ و ہشام جیسے عالم ہیں وہیں جابر بن حیان جیسے نابغہ روزگار دانشور بھی ہیں۔
مزید اپنے خطاب میں کہا: نمازیوں اور مجلس میں شریک مومنین کو خطاب کرتے ہوئے کہا : ہمیں دینی علوم خصوصا جوانوں کی دینی تعلیم پر خاص توجہ دینی چاہئے، تا کہ ہمارے جوان نہ بے عمل ہوں اور نہ ہی کسی کے بہکاوےمیں انکے عقائد خراب ہوں۔
آخر میں مولانا سید علی ہاشم عابدی نے پاکستان کے اشرف جلالی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے فرمایا کہ دشمن کے ترکش میں یہی زنگ آلود تیر ہیں جو تھوڑے تھوڑے عرصہ پرچلاتے ہیں۔ حضرت فاظمہ زہرا سلام اللہ علیہا معصومہ اور صدیقہ تھیں ۔ انکے سلسلہ میں تصور خطا ہی گناہ بلکہ انسان کو اسلام کے دائرے سے خارج کر دیتا ہے۔ شہزادی اپنے موقف میں تا حیات ثابت قدم رہیں اور انکے بعد ہمارے تمام ائمہ اسی موقف پر ثابت قدم رہے۔ اور انکی توہین در اصل توحید و رسالت کی توہین ہے جو قابل مذمت ہے اور اسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔