۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
مولانا سید مہر عباس رضوی

حوزہ/آصف جلالی ان میں سے ہی ہے جس پر خدا لعنت بھیجتا ہے ہے اور میں نے روایت پڑھی کہ جس میں اللہ کا حبیب کہتا ہوا نظر آیا کہ حرام ہے اس شخص پر اس زمین پر چلنا جو فاطمہ (ع) کے بغض کے ساتھ جی رہا ہو۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امام جمعہ کاشی پور جامعہ مسجد اور ممبر مغربی بنگال وقف بورڈ مولانا سید مہر عباس رضوی نے آج جمعہ کے تمام ملت اسلامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے آصف اشرف جلالی کی طرف سے اہلبیت کی شان میں گستاخی پر شدید ردّ عمل ظاہر کیا اور پاکستانی پولیس و حکومت کو سخت ایکشن لینے کی بات کی۔

مولانا سید مہر عباس رضوی نے کہا، کہ قرآن مجید کا فرمان ہے کہ إِنَّ الَّذِينَ يُؤْذُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ لَعَنَهُمُ اللَّهُ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَأَعَدَّ لَهُمْ عَذَابًا مُهِينًا ﴿٥٧﴾ بہت افسوس کی بات ہے کہ آصف جلالی جیسے کچھ ملعون ایسے ہیں جو قرآن کی اس آیت کے مصداق ہیں: وہ لوگ جو اللہ اور اس کے رسول کو اذیت پہنچاتے ہیں اللہ ان پر لعنت بھیجتا ہے و دنیا اور آخرت دونوں جگہ پر ان کے لیے لئے رسوا کن عذاب ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور انکی آل کو جس نے اذیت دی اس نے خدا کو اذیت دی اور اہل بیت علیہم السلام کے بارے میں بہت ساری روایتیں ملتی ہیں کہ جس نے اہل بیت علیہم السلام کو اذیت دی اس نے گویا مجھ رسول کو اذیت دی اور جس نے مجھے اذیت دی اس نے خدا کو اذیت دی۔

انہوں نے کہا،اذیت دینے والا لعنت کا مستحق ہوتا ہے لہذا یہ ضروری نہیں ہے کہ صرف رسول اللہ (ص) کے سامنے یا ان کے دور میں اگر کسی نے ان کو اذیت دی تو وہی اذیت ہے بظاہر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جانے کے بعد بھی اگر کسی نے علی مرتضی علیہ السلام کو ضربت لگائی ہے تو اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اذیت پہنچائی ہے یا امام حسن علیہ السلام سلام کے جنازہ اطہر پر اگر کسی نے تیر چلایا ہے تو اس نے پھر رسول اللہ کو اذیت پہنچائی ہے یا امام حسین علیہ السلام کو اگر 61 ہجری میں شهید کیا ہے تب بهی رسول اللہ کو اذیت پہنچائی ہے یا بعد میں معصومین علیہم السلام کو اگر زہر دیا گیا ہے تو وہ بھی رسول اللہ کو اذیت پہنچائی ہے، یا اِس دور میں بھی اگر آپ دیکھ لیجئے کے اگر کسی نے جنت البقیع میں معصومین علیہم السلام کے روضوں کو منہدم کیا تب بھی اس نے رسول اللہ (ص) کو اذیت پہنچائی ہے، یا کاظمین پر کسی نے حملہ کیا اور دو معصوموں کے گنبد اقدس کو گرایا تب بھی اس نے رسول اللہ کو اذیت پہنچائی ہے۔

مزید بیان کو جاری رکھتے ہوئے کہا،یعنی اہل بیت علیہم السلام کو اذیت پہنچانا چاہے وہ کسی بھی دور میں ہو یا کوئی بھی ہو اگر اہل بیت کو اذیت پہنچاتا ہے تو گویا اس نے رسول اللہ کو اذیت پہنچائی۔

امام جمعہ کاشی پور نے کہا،کیونکہ اہل بیت (ع) وہ ہے کہ خدا ان کے بارے میں کہہ رہا ہے ہے کہ اے رسول کہہ دو ان سے کہ میں اجر رسالت کچھ نہیں مانگ رہا ہوں مگر یہ کہ اہل بیت سے محبت کرو اب اگر کوئی ان سے نفرت کر رہا ہے تو وه اجر رسالت ادا نہی کر رہا ہے اور اگر کوئی رسول اللہ کو اذیت پہنچاتا رہا ہے تو رسول اللہ کو اذیت پہنچانے والا خدا کو اذيت پہنچانے والوں میں سے ہے اور جس نے خدا کو اذيت پہنچایا قران کے مطابق وہ خدا کی لعنت کا مستحق ہے۔

آخر میں کہا،یہ آصف جلالی ان میں سے ہی ہے جس پر خدا لعنت بھیجتا ہے ہے اور میں نے روایت پڑھی کہ جس میں اللہ کا حبیب کہتا ہوا نظر آیا کہ حرام ہے اس شخص پر اس زمین پر چلنا جو فاطمہ (ع) کے بغض کے ساتھ جی رہا ہو۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .