حوزہ نیوز ایجنسی| کتاب "داستانهایی از نماز" (نماز کے متعلق داستانیں) میں نماز سے متعلق مختلف واقعات بیان کیے گئے ہیں جو انسان کے فطری رجحان یعنی کہانیاں سننے اور پڑھنے کے شوق کو مدنظر رکھتے ہوئے لکھی گئی ہے۔ امام جعفر صادق علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے اس کتاب میں سے ایک واقعہ قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے:
نماز کی اہمیت
ابو بصیر بیان کرتے ہیں: حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے وصال کے بعد میں جناب ام حمیدہ کی خدمت میں تعزیت کے لیے گیا۔ جونہی انہوں نے مجھے دیکھا، گریہ کرنے لگیں اور میں بھی ان کے حال پر رو دیا۔
انہوں نے کہا: ابا محمد! اگر تم حضرت صادق علیہ السلام کے آخری وقت میں موجود ہوتے تو عجیب منظر دیکھتے۔ ان آخری لمحات میں آپ نے آنکھ کھولی اور فرمایا: جو بھی میرے رشتہ دار ہیں، انہیں میرے پاس بلا لاؤ کیونکہ مجھے کچھ وصیت کرنی ہے۔
بی بی ام حمیدہ کہتی ہیں: ہم نے آپ علیہ السلام کے تمام رشتہ داروں کو جمع کیا، اس وقت امام صادق علیہ السلام نے ان کی طرف نگاہ کی اور فرمایا:
"اِنَّ شَفَاعَتَنَا لَا تَنَالُ مُسْتَخِفًّا بِالصَّلَاةِ"
یعنی: ہماری شفاعت اس شخص تک نہیں پہنچتی جو نماز کو معمولی یا خفیف سمجھے۔
نماز کی اہمیت پر دو احادیث
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
"احب الا عمال الی الله الصلوة وهی آخر وصایا الا نبیاء" یعنی اللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ عمل نماز ہے اور یہی تمام انبیاء کی آخری وصیت تھی۔ (مجموعة الاخبار، ص ۲۲۱)
حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا:
"الله! الله ' فی الصلوة فانها عمود دینکم" یعنی نماز کے بارے میں اللہ سے ڈرتے رہنا کیونکہ وہ تمہارے دین کا ستون ہے۔ (نہج البلاغہ، فیض الاسلام، مکتوب ۴۷، ص ۹۷۸)









آپ کا تبصرہ