حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے کہا کہ قربانی حضرت ابراھیم خلیل اللہ علیہ السلام کی سنت ہے۔ اس پر خاتم النبین حضرت محمدﷺ نے عمل کیا ہے اور اپنی اُمت کو بھی اس کی تاکید کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ محض کوئی رسم نہیں ہے،حدیث میں ہے کہ ایام قربانی میں اللہ تعالیٰ کو قربانی سے بڑھ کر کوئی عمل محبوب نہیں۔اس لیے مسلمانوں کو عیدالاضحی کے موقع پر حتی الامکان قربانی کرنے کی کوشش کرنی چا ہئے۔ صدقہ و خیرات‘ رفاہی خدمت یا کوئی دوسرا نیک عمل اس کا بدل نہیں ہوسکتا۔ جو صاحب حیثیت لوگ قربانی کرنا چاہتے ہیں وہ خواہش اور کوشش کے باوجود سرکاری پابندیوں یا دیگر موانع کی وجہ قربانی نہ کرسکیں تو ان سے میں کہنا چاہتا ہوں کہ اگر وہ دوسرے مقام پر اپنی قربانی کروا سکیں تو اس کی کوشش کریں۔ اگریہ بھی ممکن نہ ہو تو ایام قربانی گزرنے کے بعد قربانی کے بہ قدر رقم غریبوں میں صدقہ کردیں۔
مولانا حامد محمد خان نے کہا کہ مسلمان قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے دین و شریعت پر عمل کرنے کی کوشش کریں، جن جانوروں کے ذبیحہ پر پابندی ہو ان کی قربانی سے احتراز کریں۔ قربانی کے سلسلہ میں موجودہ وبائی صورت حال کے پیش نظر تمام احتیاطی تدبیریں ملحوظ رکھیں۔ راستوں اور گزرگاہوں پر قربانی نہ کریں۔ صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں۔ خون،فضلات اور زائد اجزا کو دفن کردیں یا کوڑا کرکٹ کے متعینہ مقامات تک پہنچائیں۔ مناسب ہے کہ ہر علاقہ میں عیدالاضحی سے چند روز قبل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو حالات پر نظر رکھے۔ مقامی حکام سے برابر رابطہ رکھے اور امن و قانون کی صورت حال کو بحال رکھنے میں اپنا تعاون پیش کرے۔
امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ نماز عیدا لاضحی اور قربانی کی مسلمانوں کے نزدیک غیر معمولی اہمیت کے پیش نظر انہیں اس سلسلہ میں ہر ممکن سہولت اور شرپسندوں سے تحفظ فراہم کریں۔ اُمید ہے مسلمان احتیاط ملحوظ رکھتے ہوئے اسے انجام دیں گے۔ اللہ تعالیٰ سے دُعا ہے کہ اپنے دین پر چلنے اور اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔