حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سالانہ جشن کوکب رسالت۔ حسب سابق حوزہ علمیہ حوزۃ المہدی العلمیہ، حیدرآباد، ریاست تلنگانہ میں جشن ولادت حضرت صدیقہ کبریٰ سلام اللہ علیہا مومنین کی پرجوش عقیدت، بیرونی و مقامی شعراء کرام کی بے مثال مداحی اور نعرہ حیدری و یاعلی کے فلک شگاف نعروں کے درمیان منایا گیا۔
عاشور خانہ کمال یار جنگ پیلیس میں ہر سال ۲۰ جمادی الثانیہ کو منعقد ہونے والے اس تاریخی جشن میں مقام جشن کی بے مثال تزئین بھی طلاب و اساتید حوزہ کی طویل محنت کا ثبوت تھی۔
تلاوت قرآن کریم کے ذریعہ پربرکت جشن کا آغاز شب آٹھ بجے ہوا جس کے بعد سرزمین دکن کی روایتی قصیدہ خوانی عمدہ انداز میں پیش کی گئی پھر ناظم جشن مولانا سید علی عباس عابدی المعروف امید اعظمی نے جشن کو اپنی بہترین نظامت سے بارونق بنادیا اور سامعین صبح چار بجے تک مدح صدیقہ طاہرہ سنتے اور جوش ولایت کا ثبوت دیتے رہے۔
مقامی شعراء کرام کے علاوہ بیرونی شعراء کرام کی بھی خاطر خواہ تعداد تھی جس میں ممبئی سے جناب فصیل کاظمی اور وسیم رضوی، جون پور سے جوہر عباس اور عارف جون پوری، فیض آباد سے ابوثمامہ ابن دعبل، غازی پور سے نوجوان اسکالر عروج غازی پوری قابل ذکر تھے.
شعراء کرام کی طبع آزمائی کیلئے
دوعدد مصرع ہائے طرح بھی پیش کئے گئے تھے
۱: رحمت کے سر پہ سایۂ رحمت ہیں فاطمہ
۲: مرکزِ پنجتن فاطمہ آگئی
شعراء کرام کے علاوہ زعیم حوزات حجۃ الاسلام والمسلمین آقای سید احمد علی عابدی دام ظلہ کی آمد غیر یقینی ہوجانے کی بناء پر حجۃ الاسلام والمسلمین آقای رضا عباس خان صاحب نے تقریر کے فرائض انجام دئے.
جشن تا آخر اسی جوش و خروش سے جاری رہا آخر میں عالمی شہرت یافتہ شاعر اہلبیت جناب فصیل کاظمی کے چند اشعار نے حاضرین کی آنکھیں نم کردیں
سرِ محشر حقائق تُل رہے ہیں
جہاں اعمال لیکر آرہا ہے
مری آنکھوں تمہیں رونا مبارک
کوئی رومال لیکر آرہا ہے
علماء کرام میں مولانا نبی حیدر صاحب، مولانا رضا عباس خان صاحب،مولانا معصوم حیدر صاحب،مولانا محمد محسن رضا زیدی صاحب،مولانا محفوظ صاحب،مولانا محمد اطہر صاحب،مولانا رضوان حیدر صاحب،مولانا میر محمد علی،
مولانا مہدی علی ہادی صاحب،مولانا جوہر عباس،مولانا علمدار صاحب، و دیگر موجود تھے۔
آخر میں مولانا سید معصوم حیدر رضوی صاحب نے اپنے دعائیہ کلمات کے ذریعہ محفل کا اختتام زیر عمل آیا اور اگلے سال اسی کامیابی کی نیک تمناوں کے ساتھ نعرہ صلوات کے سائے میں جشن ملتوی کردیا گیا۔