حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا ایران فرینڈ شپ ایسوسیشن کے زیر اہتمام ۱۵ فروری کو شام ۶:۳۰ بجے آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں حسينيہ سیدہ زینب ع میں جمہوری اسلامی ایران کی۔ ۴۱ ویں سالگرہ کے موقع پر ایک جشن و سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی تمام مقررین نے ایران کی نا قابل یقین کامیابیوں اور ترقیوں کا ذكر كيا۔
پروگرام کا آغاز تلاوت كلام مجيد سے کیا گیا تلاوت کے بعد سب سے پہلے آسٹریلیا ایران فرینڈ شپ ایسوسیشن کے نائب صدر الحاج حسين دہیرانی نے عربی زبان میں خطاب كيا
آپ نے امام خميني كي بے مثال قيادت اور ملت ايران کے اتحاد اور قر بانيوں کا ذكر كيا جو اس انقلاب كي كا ميابي كي أساس ہے اور آقای خامنئی کی قیادت کو اسی قیادت کا تسلسل قرار دیا۔
انکے بعد سڈنی کے معروف عالم دین شیخ کمال مسلمانی نے شہداء اور شهادت كے موضوع پر انتہائی جامع تقریر کی اور ایران کی تعمیر میں قیادت و شہادت کا کردار بیان کیا
اس تقریر کے بعد ایران کی سائنسی اور طبی شعبوں میں ترقی کے موضوع پر ایک ڈاکیومنٹری دکھائی گئی جو بے حد پسند کی گئی۔
اس کے بعد آسٹریلیا کے شیعوں محبو ب و مقبول ترين عالم دين امام جمعه ميلبورن، حجة الاسلام و المسلمين مولانا سيد ابوالقاسم رضوي صاحب نے خطاب كيا جو مہمان خصوصي كي حيثيت سے میلبرن سے اس پروگرام میں شرکت کے لئے تشریف لائے تھے مولانا نے انتہائی جامع مدلل آیاتی قرآنی سے سجی ہوئی تقریر انگریزی زبان میں کی سب سے پہلے جناب سیدہ فاطمہ زہرا س کی ولادت کی مبارکباد پیش کی اورایران کے انقلاب کو انسانی تاریخ کا کامیاب ترین انقلاب قرار دیا فر مایا مخالفين انقلاب ختم ہو گئے انقلاب آج کا میابی کا ۴۱ واں جشن منا رہاہے انقلاب مضبوط سے مضبوط تر اور مستحكم سے مستحكم تر ہوتا جا رہا ہے حقيقت یہ ہے کہ ایران نے تمام شعبہ ہای زندگی میں نا قابل یقین کامیابی حاصل كي ہے خواه تعليم کا شعبہ ہو یا تحقيق كا
سائنس کا شعبہ ہو یا طب کا
کھیل کا میدان ہو یا صحت كا
نو جوانو كي فلاح ہو یا خواتين كی بہبود( ترقی )
آج ایران کی خواتين دنياكي تعليم يافتہ ترین خواتين ہیں دشمن بھی ایران کی عظمت کا معترف ہے رہبر معظم كي حكيمانہ قیادت کا دنیا نے لوہا مان لیا ہے شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی مھندس کے جنازے میں لاکھوں لوگوں کی شرکت نے ثابت كرديا ہے شہید زندہ ہیں اور سوپر پاور مر گیا لوگوں نے متاثر ہو کر جو شیلے نعرے لگائے۔
مولانا کے بعد آسٹریلین یونیورسٹی کے پروفیسر ٹم اینڈرسن نے انتہائی خوبصورت و مدلل تقرير كي اور كہا امریکہ ایران کے مقابلے میں نا کام ہو گیا ہے قاسم سلیمانی اور ابو مہندی مہندس کی شہادت نے عراقیوں کو متحد كر دبا اور پارلیمنٹ نے امریکہ کو نکال باہر کرنے کا متفقہ فیصلہ سنا دیا۔
آخر ميں سفیر جمہوری اسلامی ایران آقای فرید ون حق بين نے حاضرين كو خطاب كيا اور سبھی کا شکریہ ادا کیا جشن ولادت خاتون جنت كي مباركباد پیش کی ایران کے انقلاب کی کامیابی کے ۴۱ پورے ہونے ہر شکر خدا ادا كيا۔
شهيد قاسم سليماني و شهيد ابو مهدي مهندس اور تمام شهدا کے اربعین کے موقع ہر شہدا کو خراج عقيدت پیش کیا اور انہیں خراج تحسين پیش کیا اور اس تقریر کے ساتھ عظيم الشأن جلسہ اختتام ہذير ہوا۔