حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا و روز زن اور حضرت امام خمینی رہبر کبیر انقلاب اسلامی کی ولادت کے موقع پر آئی کے ایم ٹی کے شعبہ خواتین (زینبیہ وومن ویلفئیر کرگل) کے اہتمام سے سال گذشتہ کی طرح اس سال بھی ۱۵ فروری ۲۰۲۰ بمطابق ۲۰ جمادالثانی کو کنوینشن ہال زینبیہ آفس حیدریہ محلہ میں خواتین کی پرشکوہ جشن "یوم خواتین" کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر بسیج زینبیہ اور بسیج امام کے رضا کاروں نے بازاروں میں جناب حضرت زہرا س اور خواتین سے متعلق چہاردہ معصومین ؑ، بزرگان دین و ملت کے اقوال زرین سے مزین شدہ بینرز بھی لگائے تھے۔ کنوینشن ہال کو بھی بہترین طریقے سے سجایا گیا تھا۔
اس جشن یوم خواتین کی صدارت فاطمہ عرفانی کر رہی تھیں۔ جشن کا آغاز تلاوت کلام پاک سے شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کے بعد نعت و منقبت، مدح و سلام، ترانہ قصیدہ اور اشعار کا سلسلہ شروع ہوا ۔نعت وسلام و تواشی پڑھنے والیوں میں دارالقرآن کی طالبات و شہید مطہری، جامعہ الزھرا، دارالقرآن لوچم اور بسیج زینبیہ کے خواہران کے نام قابل ذکر ہیں۔ اس محفل میں ضلع کے دور و نزدیک سے آئی ہوئی ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے شرکت کی۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق اپنے تقریر میں ڈاکٹر نصرین فاطمہ نے عورتوں کے خوانوادہ و گھر سے متعلق ذمہ داریوں کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ عورت ہمیشہ گھر کی آئینہ ہوتی ہے بچہ گھر میں ماں سے ہی سبھی اچھے برے کے بارے میں سیکھتے ہیں اسلئے ماں کو گھر میں ہمیشہ صفائی ،خوش اخلاقی، ہمدردی کے ساتھ گھروالوں سے پیش آنا چاہئے ۔
ان کے بعد محترم حاجیہ زہرا یوسفی نے تقریر کی۔ اپنی تقریر میں انہوں نے یوم خواتین کے مناسبت پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ حالیہ دنوں ملک کے آئین مخالف قانون سی اے اے اور این آر سی کے بارے میں بھی بتایا اور اس سلسلے میں دہلی کے شاہین باغ میں خواتین کے میدان عمل میں آنے اور تقریبا دو مہینے سے احتجاجی دھرنے کی سراہنا کرتے ہوئے کرگل کے خواتین کا ان کے ساتھ ہمدردی اوربھرپور حمایت کا اعلان کیا ۔جس کی خواتین نے جوابی نعروں کے ساتھ تائید کی ۔
ان کے علاوہ تقریر کرنے والوں میں بی ڈی سی بڈگام خدیجہ بانو،حاجیہ زہرا یوسفی اور صدر محفل حاجیہ فاطمہ عرفانی کے نام قابل ذکر ہیں ۔صدر محفل نے اپنے خطاب میں خواتین کو حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی سیرت پر چلنے کی ہر زمانے سے زیادہ موجودہ دور میں ضرورت ہے ۔کیونکہ دنیا میں آج ہرطرف ظلم و بربریت اور تشدد کا ماحول ہے ۔ محفل استکبار جہان امریکا، اسرائیل و برطانیہ کے خلاف فلگ شگاف نعروں کے بعد دعائیہ کلمات کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔