۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
گفت و گو با آیت الله غروی
ام المومنین حضرت خدیجہ(س) کی عظمت کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ وہ بہشت کی چار برتر خواتین میں سے ایک ہیں

حوزہ / حضرت خدیجہ کی عظمت کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ ان کا شمار بہشت کی چار برتر خواتین میں سے ہوتا ہے۔ آپ وہ باعظمت خاتون ہیں کہ جس کے متعلق پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا:"خدیجہ نے اس وقت میری صداقت کو قبول کیا جب سب مجھے جھٹلا رہے تھے اور مجھ پر اس وقت ایمان لائیں جب کسی نے ایمان نہیں لایا تھا"۔

 آیت اللہ سید محمد غروی نے حوزہ نیوز ایجنسی سے حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا کے یوم وفات کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ماہ مبارک رمضان ماہ مبارک رمضان کی دس تاریخ کو مشہور ہے کہ حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا کا یوم وفات ہے۔البتہ ان کے یومِ وفات کے متعلق دیگر اقوال بھی ہیں لیکن یہ بات مسلم ہے کہ آپ کی رحلت حضرت ابوطالب علیہ السلام کی رحلت کے بعد ہوئی۔

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آپ کی عظمت کی وجہ سے آپ کے وفات کے سال کو غم کا سال قرار دیا۔

حوزہ علمیہ کی اعلی کونسل کے رکن نے کہا: حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ واحد بیوی تھی کہ جو جب تک زندہ رہیں پیغمبر(ص) نے دوسری شادی نہیں کی۔

 انہوں نے مزید کہا: قریش کی نامور شخصیات حضرت خدیجہ سے شادی کرنے کی خواہشمند تھیں لیکن حضرت خدیجہ نے قبول نہیں کیا کیونکہ آپ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے بہت زیادہ متاثر تھی اور بعد میں آپ نے اپنا سارا مال بھی اسلام کی راہ میں فدا کر دیا۔

دینی علوم کے استاد نے کہا: حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا بہت زیادہ خصوصیات کی مالک تھیں۔ آپ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی مادر گرامی ہیں اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی نسل آپ اور آپ کی دختر گرامی حضرت فاطمہ زہرا(س) سے چلی۔ جب اس باعظمت خاتون کی وفات کا وقت قریب آیا تو آپ نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے عرض کی: "اگر میں نے آپ کے حق میں کوئی کوتاہی کی تو مجھے معاف کریں۔

پیغمبر نثار زحمتوں پر ان کی قدردانی کی آیت اللہ غزنوی نے کہا حضرت خدیجہ پہلی خاتون تھیں جو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائیں اور اسلام کی ترویج میں اپنی پوری ثروت خرچ کردی"۔ اور پیغمبر اسلام نے فرمایا: "خدیجہ کے مال کی طرح کوئی مال اسلام کے لئے بابرکت نہیں جو اسلام کے کام آسکے"۔

تاریخ میں ہے کہ پیغمبر اسلام(ص) کی زبانی حضرت خدیجہ(س) کی تعریفیں سن کر آپ(ص) کی بعض بیویاں آپ سے حسد بھی کیا کرتی تھیں۔

آیت اللہ غروی نے کہا: حضرت خدیجہ کی عظمت میں اتنا ہی کافی ہے کہ آپ کا شمار بہشت کی چار برتر خواتین میں سے ہوتا ہے۔ آپ عظمت کی مالک وہ خاتون ہیں کہ جن کے بارے میں پیغمبر اسلام(ص) نے فرمایا:"خدیجہ نے اس وقت میرا ساتھ دیا جب سب مجھے جھٹلا رہے تھے اور اس وقت مجھ پر ایمان لائیں جب کسی نے مجھ پر ایمان نہیں لایا تھا"۔

آیت اللہ غروی نے مزید کہا: اسلام کی ترویج میں حضرت خدیجہ کا کردار بہت واضح اور آشکار ہے کیونکہ آپ ام المومنین اور دین کی توجہ کا مرکز ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .