۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
احمد مروی، تولیت آستان قدس رضوی

حوزہ/آستان قدس رضوی کے متولی نےبیان کیا کہ محرم الحرام میں امام حسین علیہ السلام کی عزاداری اور مجالس عزا حفظان صحت کے تمام اصولوں کی مکمل پاسداری کے ساتھ حرم رضوی کے صحنوں میں برپا کی جائيں گي ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حرم  مطہر رضوی کے ولایت ہال میں آستان قدس رضوی کے  مختلف اداروں کے سربراہوں  کے اجلاس  میں  خطاب کے دوران  حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے  ایا م عزا یعنی محرم  و صفر کی آمد  کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ان دنوں بیرون ملک اور ملک کے اندر کچھ افراد عزاداری اور حفظان  صحت کے مابین تفریق پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ بہت بڑی غلطی ہے ۔

انہوں نے  کہا کہ  صدر مملکت  حسن روحانی کا یہ موقف قابل تعریف ہے کہ  سید الشہدا کی عزاداری حفظان صحت کے اصولوں  پر عمل  کرتے ہوئے برپا کی جائے گی ۔ 

آستان قدس رضوی کے متولی نے  کہا کہ  ہم رہبر  انقلاب اسلامی کے احکامات اور تدابیر  سے جو نتیجہ اخذ کرسکتے  ہيں  وہ یہ ہے کہ حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کی عزاداری ہرگز نہیں رکنی چاہئے ۔ البتہ ضروری ہے کہ ہم حفظان صحت کے اصولوں اور  گائیڈلائن  پر عمل پیرا رہتے ہوئے  پورے ملک میں عزاداری برپا کرنے کا ماحول تیار  کریں  ۔ 

انہوں نے کہا کہ حسینی عشق و جذبہ صدیوں سے چلا آ رہا ہے اور آج تک کبھی نہيں  رکا البتہ اس میں فراز و نشیب ضرور آئے ہیں آستان قدس رضوی کے متولی نے کہا  حتی رضا خان کی ظالم حکومت کے دور میں مجالس اور عزارداری پر پابندیوں کے باوجود  لوگوں نے حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کی عزاداری  اور مجالس غم  برپا کیں ۔ 

انہوں  نے کہا کہ  آج بھی جب کورونا وائرس کا  پھیلا ؤ جاری ہے عزاداری نہیں رکنی چاہئے البتہ موجودہ  حالات کو مدّ نظر رکھتے ہوئے حفظان صحت کے تمام اصولوں کی مکمل پابندی کرتے ہوئے یہ  عزادای  ہونی چاہئے

 آستان قدس کے متولی حجت الاسلام والمسلمین مروی نے اس بات پر بھی تاکید فرمائی کہ جس طرح کاروبار، معاشی و معاشرتی سرگرمیوں اور حفظان صحت کے مابین کوئی  تضاد  نہيں ہے  اور اس وقت تمام مارکیٹیں ،کاروبار اور تمام ادارے حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی کرتے ہوئے کھلے ہیں اور کام کر رہے ہیں اسی طرح عزاداری اور  حفظان صحت کے مابین کوئی  تضاد یا ٹکراؤ نہیں ہےالبتہ عزاداری کے دوران مکمل طور پر حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی ضروری ہے۔

انہوں نے ماہ رمضان المبارک میں  لوگوں کے لئے تیار کئے گئے  خصوصی  ترانوں اور منقبتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح چندنو جوانوں نے مل کر مختلف محلوں میں ماہ رمضان میں ترانے  اور منقبتیں  پڑھی تھیں  اسی طرح کے پروگرام پورے ملک میں محرم کی مناسبت سے مختلف محلوں اور گلیوں میں منعقد کر کے حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کے مبارک ومقدس نام سے پورے ملک کو  معطر کیا جا سکتا ہے۔

آستان قدس رضوی کے متولی نے ماہ محرم میں نذر و نیاز اور لنگر  کے بارے میں کہا کہ روایتی طور پر محرم میں نذر و نیاز  اطعام اور لنگر  کی صورت میں ہوتی ہے لیکن ضروری ہے کہ  اس سال معاشرے کی ضرورت اور حفظان صحت کے اصولوں کی رعایت کرتے ہوئے نذر و نیاز کی جائے، لوگوں کو چاہئے کہ  نذرو نیاز اور مجالس کے تبرک میں کھانے تقسیم  کرنے کے  بجائے مستحق اور معزز گھرانوں کو جو کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والے حالات میں تنگدستی اور معاشی  مسائل سے  دوچار ہیں ان  کی نقد رقوم یا  معاشی  پیکج کی فراہمی کی  صورت میں  مدد کریں اور  یہ بھی ایک طرح  کی نذر و نیاز  اور تبرک  ہے  ۔

انہوں نے تاکید کی : یقیناً حضرت امام حسین علیہ السلام اس بات پر راضی ہوں گے کہ اس سال نذر و نیاز کا اہتمام اس طرح سے کیا جائے بہرحال کسی بھی صورت میں نیک کام بند نہیں ہونے چاہئیں۔

حجت الاسلام والمسلمین مروی نے محرم الحرام کی مناسبت سے حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے حرم مطہر میں منعقد ہونے والے عزاداری کے پروگراموں کے  بارے میں کہا کہ انشاء اللہ حرم مطہر کے تمام صحنوں میں حفظان صحت کے اصولوں اور سماجی فاصلے کی رعایت کرتے ہوئے عزاداری برپا کی جائے گي  اور ہرگز  حفطان صحت اور عزاداری کے مابین کوئی تضاد یا ٹکراؤ  نہیں پایا جاتا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .