۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
مولانا غافر رضوی

حوزہ/ اگر امام حسین علیہ السّلام یزید کے خلاف قیام نہ کرتے تو یزید اپنی من مانی کرتا اور آج جو شریعت کا رنگ نظر آتا ہے یہ کچھ بھی نظر نہ آتا ؛ دنیا کو امام حسین علیہ السلام کا احسان مند ہونا چاہئے کہ انہوں نے عالم انسانیت کو یزید جیسے درندہ سے نجات دلائی ورنہ آج انسانیت نام کی شئے کا فقدان ہوتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عشرہ محرم ۱۴۴۴ ہجری کی پانچویں مجلس خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام و المسلمین عالیجناب مولانا سید غافر رضوی صاحب قبلہ فلک چھولسی نے کہا: امام حسین علیہ السلام نے اپنے قیام کے اہداف و مقاصد میں سیرت رسول اور سیرت علوی کے احیاء پر زور دیا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے زمانہ میں سیرت رسول خطرہ کی زد پر تھی؛ امام نے اپنے مقصد قیام سے اہل دنیا کو یہ سمجھایا ہے کہ جس وقت سیرت رسول یا سنت رسول پر یلغار ہو تو ہاتھ پر ہاتھ دھرے تماشہ نہیں دیکھنا چاہئے بلکہ ایسی صورت میں قیام کرنا واجب ہے.

مولانا غافر رضوی صاحب نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: یزید جو حاکم وقت بنا بیٹھا تھا وہ یہ چاہتا تھا کہ حرام رسول کو حلال اور حلال رسول کو حرام کرکے اسے اسلامی رنگ دے دے؛ جب امام حسین علیہ السّلام نے یہ حالات دیکھے تو فرمایا کہ میں ایسا ہرگز نہیں ہونے دوں گا کیونکہ مجھے معلوم ہے شریعت محمدی آخری شریعت ہے جس کے بعد کوئی شریعت آنے والی نہیں ہے لہذا جو حلال محمد ہے وہ قیام قیامت تک حلال رہے گا اور جو حرام ہے وہ حرام رہے گا.

مولانا نے یہ بھی بیان کیا: اگر امام حسین علیہ السّلام یزید کے خلاف قیام نہ کرتے تو یزید اپنی من مانی کرتا اور آج جو شریعت کا رنگ نظر آتا ہے یہ کچھ بھی نظر نہ آتا ؛ دنیا کو امام حسین علیہ السلام کا احسان مند ہونا چاہئے کہ انہوں نے عالم انسانیت کو یزید جیسے درندہ سے نجات دلائی ورنہ آج انسانیت نام کی شئے کا فقدان ہوتا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .