۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
علمی مذاکرہ مجمع جهانی اهل بیت(ع)

حوزہ/ دو کتابوں"الاسلام منهج مشرق للحیاة" کے ہندی زبان میں اور «نهج الحیاة؛ فرهنگ سخنان حضرت زهرا سلام الله (تجلیات عصمت)کے اردو زبان میں تراجم کا مجمع جہانی اہل بیت(ع) کی جانب سے نقد و تبصرے کی نشست قم المقدسہ میں منعقد ہوئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،"الاسلام منهج مشرق للحیاة" اور «نهج الحیاة؛ فرهنگ سخنان حضرت زهرا سلام الله (تجلیات عصمت)ان دو کتابوں کے ترجمے پر ایک جائزہ اجلاس؛ قم میں اہل بیت علیہم السلام کی عالمی مجلس عاملہ (مجمع جہانی اہل بیت(ع)) کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا۔

اجلاس کا آغاز تلاوت کلام اللہ سے ہوا جس کے بعد اس اجلاس کے ناظم جناب آل ایوب نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور مجمع جہانی اہل بیت(ع) کی سرگرمیوں اور علمی امور کا ذکر کیا۔

دبیرکل مجمع جہانی اہل بیت(ع) آیت اللہ «رضا رمضانی» نے اپنے حالیہ سفرِ ہندوستان کا ذکر کیا اور وہاں کی فضا اور اپنے کامیاب سفر کی چند باتیں پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں آثار اہلبیت(ع) کو پیش کرنے کا پورا پورا زمینہ مہیا ہے اور ہمیں کام کرنے کی ضرورت ہے انھوں نے کہا ہمیں اپنی کتابوں اور بیانات کو وہاں کی اہم اور "مغز متفکرہ" رکھنے والے افراد کے درمیان پیش کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس کے نتائج بہتر سے بہتر شکل و صورت میں سامنے آسکیں۔

مجمع جہانی اہل بیت(ع) کے علمی و ثقافتی امور کے رئیس حجۃ الاسلام والمسلمین جناب فرمانیان نے آنے والے محققین کا شکریہ ادا کرنے کے ساتھ مجمع جهانی اهل بیت(ع) کے علمی و ثقافتی کارکردگیوں کا ایک جائزہ پیش کرتے ہوئے "ویکی شیعہ" "مختصر میعادی تعلیم" "آنلائن کاسز" جیسی فعّالیتوں کی ایک رپورٹ پیش کی اور ساتھ ہی کہا کہ اب ہمارا ارادہ ترجمے سے تالیف کی جانب جانا ہے اور اب مجمع جهانی اهل بیت(ع) میں تالیف پر زیادہ زور دیا جائے گا۔

انھوں نے کہا مؤلفین رابطہ کریں ہم ان کی کتابیں شائع کرنے میں معاون ہوں گے اور کوئی بھی ناشر یا مطبع ہماری کتابوں کو منبع ذکر کیے بغیر بھی شائع کرنے میں آزاد ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے نقد و تبصرے کے علمی مذاکرے کے انعقاد پر شعبۂ ترجمہ کے مسؤل جناب کرمانی کی زحمتوں کا شکریہ ادا کیا اور ۳۰سال سے مسلسل اس شعبے میں اپنی خدمات فراہم کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور اس اجلاس کے منعقد کرنے پر ان کی تعریف کی۔

مجمع جهانی اهل بیت(ع) کی جانب سے دو کتابوں "الاسلام منهج مشرق للحیاة" اور "نهج الحیاة" کے تراجم کا جائزہ لیا گیا

اس اجلاس کے پہلے حصے میں لکھنؤ، ہندوستان سے "سید محمد مہدی" کی طرف سے "الاسلام منهج مشرق للحیاة" کے ترجمہ کا جائزہ لیا گیا۔

انھوں نے اس کتاب کی خوبیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا: یہ کتاب دنیا کے مسلم مسائل کے حوالے سے تیار کی گئی ہے اور مفید اور عملی طریقے سے شکوک و شبہات کا جواب دیتی ہے۔ نیز مختلف مسائل کے اظہار میں اس کتاب کی جامعیت ہندوستان کے مسلمانوں کی تمام ضروریات کو پورا کرتی ہے۔

انہوں نے اس کتاب کی تدوین اور ترجمے میں بعض خامیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا: اس ترجمے کی سب سے اہم کمزوری، اس کی زبان ہے جو کہ عام مسلمانوں کے لیے موزوں نہیں ہے، اور پیچیدہ باور بھاری بھرکم الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے۔

مجمع جهانی اهل بیت(ع) کی جانب سے دو کتابوں "الاسلام منهج مشرق للحیاة" اور "نهج الحیاة" کے تراجم کا جائزہ لیا گیا

ہندوستان کے شہر ممبئی سے تعلق رکھنے والے حجۃ الاسلام والمسلمین جناب "زکی نوری" نے اس کتاب کے دوسرے نقاد کے طور پر کہا: آیات و روایات کے روشنی میں انسان کی زندگی کو کمال کی راہ پر گامزن کرنے میں یہ کتاب معاون ہے جس میں مسلمانوں کی آراء کو جمع کرنے کے ساتھ غیر مسلم علماء کے بھی نظریات کو اس میں شامل کیا گیا ہے جو اس کتاب کی ایک قوّت ہے۔ ترجمہ روانی سے کیا گیا ہے اور ہندوستانی زبان میں مذہبی اور اسلامی اصطلاحات کی وضاحت کی گئی ہے جس سے قارئین اس کے مندرجات کو بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: بعض متنی مسائل کا موجود ہونا یا عام لوگوں کے لیے کتاب کے بعض حصوں کو نہ سمجھ پانا اس کتاب کی جزوی مشکلات میں سے ایک چھوٹا حصہ ہے جس کی مجھے امید ہے کہ اگلی اشاعتوں میں ازالہ کر دیا جائے گا۔ بطور عموم الاسلام منهج مشرق للحیاة ہندوستان کے لوگوں کے لیے مفید ہے اور ان کے ذہنی شکوک کو دور کرتی ہے۔

مجمع جهانی اهل بیت(ع) کی جانب سے دو کتابوں "الاسلام منهج مشرق للحیاة" اور "نهج الحیاة" کے تراجم کا جائزہ لیا گیا

جائزہ اجلاس کے پہلے حصے کے اختتام پر، ہندی ترجمہ میں کتاب "الاسلام منهج مشرق للحیاة" پر نظر ثانی کرنے والی محترمہ "زھرہ زیدی" نے ناقدین کے تبصروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: "ہندی اور اردو کی صورتحال۔ ہندوستان میں مناسب نہیں ہے کہ یہاں تک کہ اخبرات و مطبوعات بھی غلط الفاظ استعمال کرتے ہیں، اردو زبان کو اسکولوں سے نکالا جا رہا ہے، اور ناقدین کے کچھ اشکالات اسی ادبی الجھن سے جڑے ہوئے ہیں۔ اسی لیے نقد اوّل کی بات قابل قبول نہیں ہے اور انھیں مزید مطالعے کی ضرورت ہے۔

اس اجلاس کے دوسرے حصے میں کتاب «نهج الحیاة؛ فرهنگ سخنان حضرت زهرا سلام الله (تجلیات عصمت) کے ترجمے کا جائزہ لینے کا وقت آپہنچا جس کا جائزہ اور نقد و تبصرہ حجۃ الاسلام والمسلمین جناب باقر رضا نے پیش کیا۔

انہوں نے کہا: یہ کتاب ترجمے کے لیے بہترین انتخاب ہے کیونکہ اس میں حضرت زہرا (س) کی زندگی کے نقوش موجود ہیں۔ اس کتاب کے مضامین کی فہرست نے احادیث کی صحیح درجہ بندی کے ساتھ قارئین تک آسان رسائی اور حوالہ فراہم کیا ہے اور صحیح اور روانی سے ترجمہ ہندوستان کے عام لوگوں کے لیے اس کا مطالعہ کرنا ممکن اور آسان بنایا ہے۔

مجمع جهانی اهل بیت(ع) کی جانب سے دو کتابوں "الاسلام منهج مشرق للحیاة" اور "نهج الحیاة" کے تراجم کا جائزہ لیا گیا

انھوں نے اپنی تجاویز کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ہندوستانی لوگ ائمہ معصومین علیہم السلام کے لیے عصمت کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں اور صرف حضرت زہرا (س) کے لیے عصمت کا لفظ استعمال نہیں کرتے، لہٰذا مناسب تھا کہ اس کے عنوان کے لیے دوسرا لفظ استعمال کیا جاتا جو کہ حضرت زهرا سلام اللہ علیہا کے لیے مخصوص ہے؛ ایک اور بات یہ ہے کہ کتاب کے شروع میں ترجمے کے طریقہ کار کے بارے میں مترجم کے بیان اور اس کے نقطہ نظر کو شامل کیا جائے تاکہ کتاب پڑھنے کے لیے قاری کی ذہنی آمادگی ہو سکے۔

جلسے میں حاضر حجۃ الاسلام والمسلمین جناب صادق حسینی نے بھی ناقد اوّل کے تبصرے پر تنقید کی اور ہندوستان میں موجود افاضل کی کتابوں کو منتشر کرنے کی گزارش کی جس میں سے جناب خسرو قاسم جیسے مصنفین و مؤلفین کے اسماء کا انھوں نے ذکر کیا۔

مجمع جهانی اهل بیت(ع) کی جانب سے دو کتابوں "الاسلام منهج مشرق للحیاة" اور "نهج الحیاة" کے تراجم کا جائزہ لیا گیا

مجمع جهانی اهل بیت(ع) کی جانب سے دو کتابوں "الاسلام منهج مشرق للحیاة" اور "نهج الحیاة" کے تراجم کا جائزہ لیا گیا

مجمع جهانی اهل بیت(ع) کی جانب سے دو کتابوں "الاسلام منهج مشرق للحیاة" اور "نهج الحیاة" کے تراجم کا جائزہ لیا گیا

مجمع جهانی اهل بیت(ع) کی جانب سے دو کتابوں "الاسلام منهج مشرق للحیاة" اور "نهج الحیاة" کے تراجم کا جائزہ لیا گیا

اجلاس کے آخر میں مجمع جهانی اهل بیت(ع) کے سکریٹری جنرل کی طرف سے تصنیف و ترجمہ کے میدان میں چند سرکردہ محققین کو اعزاز سے نوازا گیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .