حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دفتر دانشنامه ویکی شیعہ کے جنرل مینیجر ڈاکٹر ابراہیم امینی نے حوزہ نیوز کے نمائندہ سے گفتگو میں کہا: جدید دور میں علم و ٹیکنالوجی کا فروغ معارفِ اہل بیت علیہم السلام کی ترویج کے لیے ایک مؤثر موقع ہے نہ کہ رکاوٹ۔ ان کے مطابق اگر علمی و تحقیقی مراکز زمانے کے تقاضوں کے مطابق کام کریں تو تبلیغ کا دائرہ کہیں زیادہ مؤثر اور وسیع ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا: ویکی شیعہ کا بنیادی ہدف یہ ہے کہ معارف اہل بیت علیہم السلام کے سلسلے میں ایک معتبر مرجعِ علمی کے طور پر دنیا بھر میں پہچانا جائے اور ہر زبان میں درست و مستند مواد تک تیز اور آسان رسائی فراہم ہو۔
اس وقت ویکی شیعہ فارسی، اردو، عربی، انگریزی، ترکی، آذری، روسی، ہندی، فرانسیسی، جرمن، چینی، ہسپانوی، بنگالی، انڈونیشی، پشتو، سواحیلی، اٹالوی، پرتگالی، برمی، ہوسا اور تھائی سمیت ۲۲ زبانوں میں فعال ہے اور دیگر زبانوں میں بھی فعالیت کا منصوبہ موجود ہے تاکہ معارف اہل بیت علیہم السلام دنیا کے ہر خطے تک اپنی مقامی ثقافت و زبان کے مطابق پہنچائے جا سکیں۔
ڈاکٹر امینی نے بتایا کہ ویکی شیعہ کی علمی ٹیم میں طلاب و محققین حوزہ و یونیورسٹی کے ماہر افراد شامل ہیں، جو مختلف شعبہ جات میں علمی تخصص رکھتے ہیں۔ اس کے ساتھ ایک بین الاقوامی مترجمین نیٹ ورک بھی فعال ہے جس کے ذریعے ہر زبان کے مقالات و مندرجات اُس زبان کے مقامی ثقافتی تناظر کے مطابق تیار کیے جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ویکی شیعہ عام ویکی پیڈیائی نظام کی طرح کھلا پلیٹ فارم نہیں ہے بلکہ اس کے تمام مقالات تحقیقی مراحل سے گزرتے ہیں اور علمی جانچ و تدوین کے بعد شائع ہوتے ہیں، اسی لیے یہ علماء، طلاب اور محققین کے لیے ایک قابلِ اعتماد مقدماتی مرجع اور علمی رہنما کی حیثیت رکھتی ہے۔









آپ کا تبصرہ