۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
شیخ فرمان

حوزہ/ اسلامی جمہوریہ ایران کے حالیہ واقعات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک ملک میں اس طرح کے واقعات اور حادثات پیش آسکتے ہیں اور اگر کسی پر کسی قسم کی زیادتی ہوئی ہے تو وہاں کی عدلیہ عدل وانصاف کے ساتھ فیصلہ کرے گی، لیکن ایک خاتون کی موت کو اس طرح سوشل اور پرنٹ میڈیا پر اچھالنا اور ایران کے سسٹم کو بدنام کرنا عالمی سامراجی طاقتوں کی ایک سازش ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ ڈوگرو حجۃ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر فرمان علی سعیدی نے کہا کہ اس وقت عالمی سامراجی طاقتیں ہر محاذ پر شکست کھانے کے بعد بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہیں اور عالمی سامراجی طاقتوں نے ایران میں انقلاب اتے ہی انقلاب اسلامی کو ختم کرنے کے لئے صدام کے ساتھ دیا تھا اور 55 ممالک نے مل کر آٹھ سال ایران پر جنگ مسلط کی اور اس دوران صدام کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا، ایران کے اندر تفرقہ بازی کی، لیکن ایران کی روحانی طاقت و قیادت نے دشمن کو دونوں محاذوں پر شکست دے دی۔

حجۃ الاسلام شیخ فرمان علی نے کہا کہ اس وقت اسلامی جمہوریہ ایران بین الاقوامی سطح پر ایک مضبوط طاقت بن کر ابھر آیاہے، لہٰذا ایران کو شکست دینا کسی کے بس کی بات نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی عالمی سطح پر طاقت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ایران سامراجی طاقتوں خاص طور پر امریکہ اور اسرائیل کی انکھوں کے کانٹے بنے ہوئے ہے۔

امام جمعہ ڈوگر نے کہا کہ ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد مجتہدین اور علماء نے مسلمانوں کو زیادہ نزدیک کرنے اور مذہبی منافرت اور اختلافات کو ختم کرنے کے لئے 12 ربیع الاول سے 17 ربیع الاول تک ہفتہ وحدت منانے کا اعلان کیا، کیونکہ اسلام دشمنوں کی ہمیشہ سے یہی کوشش رہی ہے کہ دنیا کے مسلمان کبھی بھی ایک پیلٹ فارم پر جمع نہ ہوں۔

انہوں نے مسلمانوں کے درمیان اتحاد و وحدت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان دشمن طاقتوں نے مختلف ذرائع سے مسلمانوں کے معمولی اختلافات کو ہوا دے کر آپس میں لڑانے کی کوشش کی ہے، تاکہ وہ اپنے مذموم مقاصد حاصل کر سکیں۔

حجۃ الاسلام ڈاکٹر سعیدی نے کہا کہ اس وقت عالم اسلام کو پہلے سے زیادہ اتحاد و وحدت کی ضرورت ہے، جب تک مسلمان ایک پیلٹ فارم پر جمع نہیں ہوں گے اس وقت اپنے مشترکہ دشمن کو شکست نہیں دیں سکیں گے۔

انہوں نے فلسطین میں اسرائیلی جرائم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس پر اسرائیل قابض ہے اور مظلوم فلسطینیوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ ٹور رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان تمام مظلوموں کی رہائی کے لئے مسلمانوں کے درمیان اتحاد و وحدت وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اسلامی تحریک پاکستان کے رکن ڈاکٹر فرمان علی سعیدی شگری نے کہا کہ پاکستان میں مسلمانوں کے آپس میں اختلافات کو ختم اور آپس میں وحدت اور اتحاد برقرار رکھنے میں علمائے کرام خصوصاً شیعہ قیادت کا بنیادی کردار رہا ہے۔

انہوں نے پاکستان میں اتحاد و اتفاق کی فضاء قائم رکھنے میں قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کے اہم کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے مختلف پلیٹ فارمز سے تمام مکاتب و مسالک کے علمائے کرام کو ایک پیلٹ فارم پر جمع کیا اور ایک خوبصورت اتحاد و اتفاق کا ماحول قائم کردیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .