۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
حجۃ الاسلام سید حبیب اللہ موسوی

حوزہ / حوزہ علمیہ قم کے معروف عالم ومحقق حجۃ الاسلام سید حبیب اللہ موسوی اپنے ساتھی سید سعید الحسینی کے ہمراہ آٹھ روزہ  پاکستان کے سیاحتی دورہ پر تشریف لائے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم کے معروف عالم ومحقق حجۃ الاسلام سید حبیب اللہ موسوی اپنے ساتھی سید سعید الحسینی کے ہمراہ آٹھ روزہ پاکستان کے سیاحتی دورہ پر تشریف لے گئے ۔ اس موقع پر حوزہ نیوز نے ان سے ایک انٹرویو لیا ہے۔ جو قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے:

حوزہ نیوز کے نمائندہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ان کا یہ پاکستان کا پہلا سفر تھا۔ جس میں انہوں نے کراچی، لاہور، اسلام آباد اوربلتستان کے مختلف تاریخی، سیاحتی اور ثقافتی مراکز و آثار کے دورہ کے ساتھ مختلف شخصیات سے بھی ملاقات کی۔

بانی پاکستان محمد علی جناح، علامہ اقبال کے مزار، بادشاہی مسجد، جامعہ وزیرخان مسجد، شاہی قلعہ، مینار پاکستان لاہور، شاہ فیصل مسجد، شکرپڑیاں، دامن کوہ اسلام آباد ، شنگریلا سکردو جیسے مذہبی، تاریخی، مذہبی وثقافتی مراکز انتہائی متاثر کن اور پاکستان کے حسن وجمال کے آئینہ دار تھے۔

پاکستان میں دینی وثقافتی آثار کو عوام میں اہم مقام حاصل ہے جو کہ دینی و اسلامی نظریہ حیات کی جڑیں عوام میں مضبوط ہونے کی نشانی ہے۔

سید حبیب اللہ موسوی نےمزید کہاکہ پاکستان بالخصوص بلتستان کے عوام کی اسلام واہل بیت علیہم السلام سے محبت و وابستگی دیگر خطوں کی نسبت بے مثال ہے۔

انہوں نے مزید کہا: یہاں کے علماء میں اخلاص، عوام میں مہمان نوازی اور ہم دلی و آپس میں اتحاد و یکجہتی کونزدیک سے مشاہدہ کیا۔اگرچہ کافی سالوں سے اس خطے کی تعریف علما و دوستوں کی زبانی سن چکا تھا۔مگر "شنیدن کی بود مانند دیدن" تو ہم نے جو سنا تھا اس سے بڑھ کر پایا۔

بلتستان میں عوام کی اسلام اور دین کے ساتھ دلی وابستگی کے حوالے سے ان کا کہناتھا کہ بلتستان میں علماء و سادات کااحترام اور لوگوں کی اسلام واہل بیت علیہم السلام سے عقیدت کی مثال دنیا میں کم ملتی ہے۔میں نے بے شمار ملکوں کا درہ کیا ہے لیکن بغیر مبالغہ کہتا ہوں کہ یہاں کے مومنین پر سب سے زیادہ فخر محسوس ہوتی ہے۔

انہوں نے علما کی خدمات اور انقلاب اسلامی کے ساتھ پاکستانی عوام کی عقیدت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: پاکستان میں دینی مراکز خصوصا دینی مدارس، علما کی مذہبی وسماجی خدمات کوخراج تحسین پیش کرتاہوں۔ یہاں کے تمام مسلمانوں میں انقلاب اسلامی، امام خمینی (رہ) اور رہبر انقلاب کے ساتھ عشق اور محبت بھی انتہائی حوصلہ افزا تھی جو دو ملکوں کے اسلامی رشتہ کے استحکام کی علامت ہے۔

انہوں نے اپنے پیغام میں کہاکہ "میں یہاں کے عوام خصوصا جوانوں کو دو اہم نکات کی جانب متوجہ کرانا چاہتاہوں: ایک یہ کہ آپ علما و اہل علم کی قدر وقیمت کو جانیں۔ علما کے توسط سے ہی دین ومکتب کے ساتھ وابستگی کوباقی رکھیں اور دوسرا ہماری کامیابی وحدت اور یکجہتی میں مضمر ہے اس لیے تمام مذاہب و مسالک آپس میں اخوت وبھائی چارگی کے ساتھ باہم زندگی کریں۔وحدت ہی امت مسلمہ کے لیے قرآن کریم، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ائمہ اہل بیت علیہم السلام کا بنیادی پیغام ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .