حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ سید باقر عباس زیدی نے یوم اقبال کے موقعہ پر میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ علامہ اقبال نے جس پاکستان کا خواب دیکھا تھا موجودہ پاکستان اس کی حقیقی تعبیر نہیں ہے۔اس عظیم دانشور کا پیغام کسی ایک خطے کے لیے نہیں تھا۔
انہوں نے پوری امت مسلمہ کوجھنجھوڑا تاکہ مسلمانوں کی ان کی عظمت رفتہ یاد دلائی جا سکے۔اس وقت امت مسلمہ کی تنزلی و انتشارکا بنیادی سبب باہمی نفاق ہے۔یہی وجہ ہے بیشتر مسلم ممالک تباہ حالی کا شکار ہیں۔خطہ میں مسئلہ کشمیر و فلسطین کے حل میں امت مسلمہ کا کردار منصفانہ نہیں آج بھی شب و روز کشمیر و فلسطین میں مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔علامہ اقبال مسلمانوں کے اتحاد و اخوت کے داعی تھے ان کے نزدیک مسلمانوں کی خستہ حالی سے نجات کا واحد راستہ اتحاد امت تھا۔جس کا انہوں نے اپنی شاعری میں بارہا تذکرہ کیا۔علامہ اقبال کے فلسفہ خودی پر عمل ہمیں دنیا کی باقی قوموں کے سامنے باوقار مقام دلا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا اس وقت ایران سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں علامہ اقبال کی شخصیت پر ڈاکٹریٹ کی تعلیم دی جارہی ہے تاکہ لوگ ایک بہترین فلاسفر،شاعر اور دانشور کی تعلیمات سے آشنا ہو سکیں۔ہمیں اقبال کی تعلیم کو محض شاعری تک محدودرکھنے کی بجائے ان کے فلسفہ کو بھی اسکول اور کالجز میں پڑھانا چاہیے تاکہ ہمارے نوجوان ایک بہترین فکر سے روشناس ہو سکیں۔زندہ قومیں اپنے محسنوں کی قدر دان ہوتی ہیں۔یوم اقبال پر عام تعطیل وفاقی حکومت کا اچھا اقدام ہے لیکن علامہ محمد اقبال کی گراں قدر شخصیت وافکار سے حکمرانوں کی عدم دلچسپی قوم کے لیے تکلیف دہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وصوبائی حکومتوں کی جانب سے پاکستان کے قومی شاعر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ہر سطح پر تقریبات کا انعقاد ہونا چاہییے۔