۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
اوقوام متحدہ کے نمائندے

حوزہ/ فلسطینی علاقوں میں بڑھتے ہوئے تشدد اور اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کو نشانہ بنانے میں مسلسل اضافے کے پیش نظر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی علاقوں میں بڑھتے ہوئے تشدد اور اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کو نشانہ بنانے میں مسلسل اضافے کے پیش نظر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا ۔ دو سیشنز میں چھ گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ میں کافی بحث ہوئی لیکن اسرائیل کے حامیوں نے اجلاس کو کسی نتیجے پر نہیں پہنچنے دیا۔

مشرق وسطیٰ میں اقوام متحدہ کے خصوصی سفیرتور ونسلینڈ Tor Weinsland نے صیہونی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے نکالنے اور بے گھر کرنے کا عمل بند کرے۔ انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں سے جاری صیہونی حکومت کے قبضے کے خلاف فلسطینیوں کی مایوسی اور غصہ صاف نظر آرہا ہے۔ اگرچہ وائن لینڈ نے اسرائیل کے جرائم کی مذمت نہیں کی لیکن کہا کہ صہیونیوں نے فلسطینیوں کے مکانات مسمار کیے ہیں اور کہا کہ اس کی تعمیر کی اجازت نہیں لی گئی۔ جب کہ کسی فلسطینی کے لیے اسرائیل سے ایسی اجازت لینا ناممکن ہے۔

اس ملاقات میں ایرانی سفیر نے کہا کہ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ 2022 میں بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے اور اس لحاظ سے یہ سال 2006 کے بعد بدترین سال رہا ہے۔ فلسطینیوں کو بے دخل کرنا اور ان کے خلاف مختلف مجرمانہ کارروائیاں کرنا میں اسرائیل کا ہاتھ ہے۔ یہ اقدامات تمام بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں۔ فلسطینیوں کو سلامتی کونسل کی حمایت کی ضرورت ہے۔

ایرانی سفیر نے کہا کہ فلسطینیوں کو اسرائیل کے حملوں کے جواب میں اپنے دفاع میں کارروائی کرنے کا پورا حق ہے۔ ہمیں گہری تشویش ہے کہ اسرائیل بہت زیادہ طاقت استعمال کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کی رپورٹ کے مطابق اس سال اسرائیل نے مغربی کنارے میں ہی 26 بچوں اور 5 خواتین سمیت 118 فلسطینیوں کو قتل کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ صحافی شیریں ابو عاقلہ کے قتل کی صحیح تفتیش کی جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .