۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
وزارت اطلاعات

حوزہ/ ایرانی وزارت انٹیلی جنس نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کرمان میں دہشت گردانہ حملے میں ملوث دو دہشت گرد سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ کے دوران مارے گئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت انٹیلی جنس نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کرمان میں دہشت گردانہ حملے میں ملوث دو دہشت گرد سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ کے دوران مارے گئے۔

3 جنوری، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کی قدس فورس کے سابق کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کی چوتھی برسی کی تقریب کے دوران، جنوب میں کرمان میں گلزار شہدا قبرستان کی طرف جانے والی سڑک پر دو دہشت گرد حملے ہوئے تھے، جس میں 94 افراد شہید اور 284 زخمی ہوئے، اس حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔

ایران کی وزارت انٹیلی جنس نے کرمان میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد تیسرا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے داعش کے دو دہشت گردوں کو ہلاک اور دہشت گرد گروہ داعش کے کئی رہنماؤں کو گرفتار کر لیا۔

ایران کی وزارت انٹیلی جنس نے کہا ہے کہ دو تکفیری دہشت گرد، جو کرمان حادثے کے چند روز بعد کرمان میں ایک اور حملہ کرنے کے مقصد سے ایران میں داخل ہوئے تھے، صوبہ کرمان کے محکمہ انٹیلی جنس کے افسران کے ساتھ جھڑپ میں مارے گئے۔

اس کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے قبضے سے 20 کلو گرام وزنی دو انتہائی طاقتور دستی بم اور بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا۔

ایران کی وزارت انٹیلی جنس کے ایک بیان کے مطابق، ایک دہشت گرد جو مقدس شہر مشہد کے نواح میں ایک مذہبی مقام پر دہشت گردانہ کارروائی کا منصوبہ بنا رہا تھا، اس کو گرفتار کر لیا گیا۔

ایران کی انٹیلی جنس وزارت نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے داعش کے ایک رہنما محمد عادل عارف کی شناخت کی ہے، جو عادل پنجشیری کے نام سے مشہور ہے، جو تازہ ترین معلومات کے مطابق مغربی تہران میں داخل ہوا ہے۔

یہ دہشت گرد داعش کے رہنما عبدالحکیم توحیدی کا قریبی ساتھی تھا، جسے حال ہی میں کابل یونیورسٹی پر خودکش حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں افغانستان میں گرفتار کیا گیا تھا اور ایک سال بگرام جیل میں گزارنے کے بعد رہا ہوا تھا جو دوبارہ مجرمانہ سرگرمیوں میں مصروف ہو گیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .