حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، جامعۃ المصطفی العالمیہ کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین علی عباسی نے حرم امام زادہ سید علی (ع) کے کانفرنس ہال میں منعقدہ معارف، نہج البلاغہ اور صحیفہ سجادیہ کے شعبوں میں قرآن کریم کے 46ویں قومی مقابلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہم حاج قاسم سلیمانی، شہید سید رضی موسوی، شہدائے غزہ اور کرمان میں دہشت گردی کے واقعے کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور ان سب کے درجات کی بلندی کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعاگو ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: قرآن کریم کی بہت سی خصوصیات ہیں جن کی طرف خداوند متعال نے مختلف آیات میں اشارہ کیا ہے۔ ان خصوصیات میں سے ایک یہ ہے کہ قرآن نور ہے یعنی لوگوں کو ہدایت کرتا اور کمال کا راستہ دکھاتا ہے اور جہالت اور تاریکی سے دور کرتا ہے۔
جامعۃ المصطفی العالمیہ کے سربراہ نے قرآن کی ایک اور صفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ آسمانی کتاب مومنین کے لیے ہدایت کے ساتھ ساتھ بشارت بھی ہے، ارشاد باری تعالی ہے: "هُدٗی وَبُشۡرَیٰ لِلۡمُؤۡمِنِینَ؛ ٱلَّذِینَ یُقِیمُونَ ٱلصَّلَوٰةَ وَیُؤۡتُونَ ٱلزَّکَوٰةَ وَهُم بِٱلۡأٓخِرَةِ هُمۡ یُوقِنُونَ"۔یعنی "جو ان ایمان والوں کیلئے (سراسر) ہدایت و بشارت ہیں۔ جو نماز پڑھتے اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور آخرت پر یقین رکھتے ہیں"۔ (سورہ نمل: 2 و 3)
انہوں نے دنیا کے موجودہ حالات بالخصوص غزہ کے مسائل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: آج ہم غزہ میں جو المیہ دیکھ رہے ہیں وہ ایک غیر الہی عالمی نظریہ کی وجہ سے ہے۔ مغربی حکام نے بارہا اور کھلے عام کہا ہے کہ وہ اس جنگ میں مادی تہذیب کا مذہبی اور الہی تہذیب کے خلاف دفاع کر رہے ہیں۔ یہ ایک مکمل طور پر تہذیبی تصادم ہے جو اس جنگ میں ظاہر ہوا ہے۔