حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین علی عباسی نے بوسنیا سے المصطفٰی انٹرنیشنل یونیورسٹی میں شارٹ کورس کیلئے آئے ہوئے مہمانوں سے ملاقات میں المصطفٰی انٹرنیشنل یونیورسٹی کی علمی خدمات اور کارناموں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ المصطفٰی انٹرنیشنل یونیورسٹی میں زیر تعلیم 98 فیصد طلباء غیر ملکی ہیں اور اس یونیورسٹی میں تقریباً 130 ممالک سے اسٹوڈنٹس کسب فیض کر رہے ہیں۔
انہوں نے جامعۃ المصطفٰی العالمیہ میں تمام اسلامی مذاہب حتی دیگر ادیان کے ماننے والوں کے حصول علم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جامعۃ المصطفٰی کے طلباء تقریباً 160 مختلف شعبہ جات میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جن میں علوم اسلامیہ، انسانی علوم اور زبان و معارف جیسے اہم شعبہ جات شامل ہیں اور اسی طرح اس علمی مرکز کے توسط سے شارٹ کورس کا اہتمام بھی ہوتا ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین علی عباسی نے عالمی سطح پر جامعۃ المصطفٰی کا 300 سے زائد علمی مراکز کے ساتھ تعاون کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ المصطفٰی انٹرنیشنل یونیورسٹی ایک بین الاقوامی علمی مرکز کے طور پر، ایسے طلباء کی تربیت کرتی ہے جو علم و اخلاق اور معنویت کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے مابین اتحاد و وحدت اور دیگر ادیان و مذاہب کے عقائد اور اقدار کا احترام کریں۔
انہوں نے مسلمانوں کے مسائل کو آپس کے اختلافات قرار دیا اور مزید کہا کہ قرآن مجید نے توحید کے پرچم تلے ہم سب کو وحدت کا حکم دیا ہے۔
المصطفٰی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سربراہ نے نئی اسلامی تہذیب کے اجراء کو انقلابِ اسلامی کے اہم ترین اہداف قرار دیتے ہوئے کہا کہ نئی اسلامی تہذیب و تمدن تک رسائی کیلئے مسلمانوں کا علم و فن کے میدان میں مضبوط ہونا ضروری ہے۔
آخر میں انہوں نے المصطفٰی انٹرنیشنل یونیورسٹی کی علمی خدمات اور کارناموں کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ المصطفٰی انٹرنیشنل یونیورسٹی میں زیر تعلیم 98 فیصد طلباء غیر ملکی ہیں اور اس یونیورسٹی میں تقریباً 130 ممالک سے اسٹوڈنٹس کسب فیض کر رہے ہیں۔