۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
سید محمود حسن رضوی

حوزہ/ انہوں نے ممبئی میں ہنڈا کارنر سے برامد ہوئےجلوس شب عاشور میں ایس این این چینل(SNN)سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ظاہراً واقعہ کربلا میں فقط شہادت اور قربانیاں ہیں لیکن واقعۂ کربلا ہمیں درس زندگی کا دیتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام مولانا سید محمود حسن رضوی چیف ایڈیٹر حوزہ نیوز ایجنسی شعبہ اردو نے ممبئی میں ہنڈا کارنر سے برامد ہوئےجلوس شب عاشور میں ایس این این چینل(SNN)سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:قربانی تاریخ انسانی میں اللہ سے قریب ہونے کا ایک اہم ترین جزو رہی ہے، ہر مذہب میں قربانی کا تصور پایا جاتا ہے، کچھ قربانیاں خدا نے طلب کیں، بعض لوگوں نے خودقربانی پیش کی، لیکن یہ تمام قربانیاں خدا اور بندے کے ذاتی تعلق کو نبھانے کیلئے ہوتی ہیں، کسی قربانی کو اپنے زمانے کے نظام سے لینا دینا نہیں تھا، کربلا کی قربانی تاریخ انسانی کی واحد قربانی ہے جس نے اپنے زمانے کا نظام اس طرح بدلا کہ یہ انفرادی قربانی سے زیادہ اجتماعی انقلاب نظر آتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: تاریخ انسانی دراصل بے شمار واقعات کے مجموعے کا نام ہے اور ان واقعات کو مختلف قسموں میں تقسیم کیا جاتا ہے تاکہ ان سے سیکھا جاسکے، اگر کوئی واقعہ کسی ظالم نظام سے انسانوں کی جان بچانے کا ہو تو اسے انقلاب یا ریولیوشن کہتے ہیں مگر جن واقعات میں انسانوں کی جان جائے اسے سانحہ یا ٹریجڈی کہا جاتا ہے، کربلا کو اگر اس معیار پہ تقسیم کیا جائے تو یہ جنگ ایک سانحہ کہی جائے گی مگر اس کا نتیجہ انقلاب جیسا ہے، ظاہراً واقعہ کربلا میں فقط شہادت اور قربانیاں ہیں لیکن واقعۂ کربلا ہمیں درس زندگی کا دیتا ہے۔

انہوں نے عمان میں ہوئے عزاداروں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا: عمان میں عزاداروں پر حملہ اس بات کی دلیل ہے کہ آج بھی دنیا میں آج بھی یزیدیت آج بھی حسینیت سے خوفزدہ ہے، جس طرح کربلا میں امام حسین علیہ السلام نے کہہ دیا تھا کہ مجھ جیسا یزید جیسے کی بیعت نہیں کر سکتا، اسی طرح عزاداروں نے دنیا کو پیغام دیا کہ ہمیں اپنا سر کٹانا منظور ہے لیکن ہم دنیا کے سامنے اپنے سر کو نہیں جھکائیں گے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .