۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
ابو القاسم رضوی

حوزہ/ امام جمعہ ملبورن حجۃ الاسلام و المسلمین سید ابو القاسم رضوی کی قم المقدسہ آمد پر ابنائے جامعۃ الامام امیر المومنین علیہ السلام (نجفی ہاؤس) کے ساتھ ایک تفصیلی ملاقات ہوئی جس میں مولانا نے انداز خطابت، حالات حاضرہ اورتبلیغ کی ضرورت اور اس کے طریقوں پر گفتگو کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آسٹریلیا میں مقیم مایہ ناز خطیب و مبلغ اور امام جمعہ ملبرن حجۃ الاسلام و المسلمین سید ابو القاسم رضوی کی قم المقدسہ آمد پر ابنائے جامعۃ الامام امیر المومنین علیہ السلام (نجفی ہاؤس) کے ساتھ ایک تفصیلی ملاقات ہوئی جس میں مولانا نے انداز خطابت، حالات حاضرہ اور تبلیغ کی ضرورت اور اس کے طریقوں پر گفتگو کی۔

امام جمعہ ملبرن نے کہا: مبلغ کو وقت اور حالات کے اعتبار سے خود کو آمادہ کرنا چاہئے اور اخلاق و اخلاص کے ساتھ اس عظیم ذمہ داری کو انجام دینا چاہئے، ساتھ ہی کسی بھی علمی موضوع پر مکمل تسلط حاصل کئے بغیر اس پر گفتگو نہ کریں۔

امام جمعہ ملبورن حجۃ الاسلام سید ابو القاسم رضوی کی طلاب جامعہ امام امیر المومنین (ع) سے ملاقات

انہوں نے اپنے تبلیغی تجربات پر سیر حاصل گفتگو کرتے ہوئے ایک اہم نکتے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ایک خطیب کی ذمہ داری یہ ہے کہ سامعین کی علمی سطح کو بلند کرے، سامعین کی سطح علمی کے مطابق گفتگو کرے، اور ساتھ ہی ایسے گفتگو کرے جس سے سامعین کی علمی سطح بلند ہو، منبر کے معیار کو باقی رکھے۔

مولانا ابو القاسم رضوی نے مزید کہا: ہماری مجالس لوگوں کی درسگاہ ہونی چاہئے، جہاں لوگ آئیں تو کچھ پیغام لے کر جائیں، لیکن اس وقت بعض مجالس کا معیار اس قدر گر چکا ہے کہ ان میں کسی طرح کا کوئی پیغام نہیں ہوتا اور لوگ صرف ثواب کی غرض سے شرکت کرتے ہیں، انہیں کوئی پیغام نہیں ملتا اور نہ ان کے علم میں اضافہ ہوتا ہے۔

انہوں نے ملاقات کے آخر طلاب و افاضل جامعہ امام امیر المومنین علیہ السلام سے کے طلاب کی علمی کاوشوں اور خدمات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دعائیہ کلمات سے بزم کا اختتام کیا۔

ملاقات کے آخر میں ابنائے جامعۃ الامام امیر المومنین (ع) نے حجۃ الاسلام والمسلمین سید ابو القاسم رضوی کی خدمت میں ان کی خالہ زاد بہن زیبا فاطمہ بنت مرحوم سید مسعود الحسن کے انتقال پر پرسہ پیش کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .