۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مولانا حیدر عباس رضوی

حوزہ/ مولانا سید حیدر عباس رضوی نے مفسر قرآن،محسن قوم،سینکڑوں کتابوں کے مولف،مصنف و مترجم کے حوالہ سے بیان کیا کہ آپ ہمیشہ قوم کی ترقی کے لئے فکرمند رہے۔آپ نے ارضی و سماوی آفات و بلیات سے متاثر ہونے والوں کے لئے غیر معمولی خدمات انجام دئیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لکھنؤ/ جامعۃ الکوثر سمیت دسیوں تعلیمی اداروں کے بانئ و سرپرست علامہ شیخ محسن علی نجفی کی رحلت سے پوری دنیا میں فضا سوگوار ہو گئی ہے۔

علامہ مرحوم کے انتقال پر ملال کی خبر سنتے ہی ہر چہار سو سے علماء و افاضل سمیت دینی اداروں اور مدارس نے اظہار رنج و غم فرمایا۔اسی سلسلہ میں مولانا سید حیدر عباس رضوی نے مفسر قرآن،محسن قوم،سینکڑوں کتابوں کے مولف،مصنف و مترجم کے حوالہ سے بیان کیا کہ آپ ہمیشہ قوم کی ترقی کے لئے فکرمند رہے۔آپ نے ارضی و سماوی آفات و بلیات سے متاثر ہونے والوں کے لئے غیر معمولی خدمات انجام دئیے۔

قوم کے ہونہار بچوں کی ذہنی استعداد کے پیش نظر حفظ قرآن مجید کی خاطر خاص مرکز تاسیس کیا جس میں تربیت پانے والوں نے شیعہ قوم کا سر فخر سے اونچا کیا۔

آپ آیت اللہ العظمی ابو القاسم خوئی علیہ الرحمۃ کے سابقہ وکیل تھے اور دور حاضر میں مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ الوارف کے نہ فقط وکیل تھے بلکہ ان کے معتمد خاص میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔

مولانا سید حیدر عباس رضوی نے اضافہ کیا کہ آپ اپنی طالبعلمی کے دور سے ہی عربی زبان پر مکمل گرفت رکھتے تھے۔آپ کے بعض علمی آثار یہ ہیں:

الکوثر فی القرآن

بلاغ القرآن

النھج النسوی فی معنی المولی

محنت کا اسلامی تصور

فلسفہ نماز

رہنما اصول

تلخیص المعانی للتفتازانی

اسلامی فلسفہ اور مارکسزم

شرح و ترجمہ خطبہ حضرت زہرا

ترجمہ اسلامی اقتصاد

ترجمہ انقلاب حسین پر محققانہ نظر

وغیرہ۔

آپ نے نجف اشرف سے واپسی کے بعد خود کو تدریس میں مصروف رکھا اور ہزاروں طلاب کی تربیت فرمائی۔

یقینا آج کے اس دور قحط الرجال میں آپ کا دنیا سے کوچ کر جانا شاق ہے۔

ہم اس المناک موقع پر مراجع عظام،حوزات علمیہ سمیت آپ کے تمام پسماندگان نیز شاگردان و وابستگان کی خدمت میں تعزیت و تسلیت عرض کرتے ہیں۔ساتھ ہی تمام مومنین سے ایصال ثواب کے خواستگار ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .