حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجمع علماء و خطباء حیدر آباد دکن ہندوستان کے سربراہ نے پاکستان کے مایہ ناز عالم دین علامہ شیخ محسن علی نجفی کی رحلت پر دلی دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالم اسلام کے مایہ ناز مفسر قرآن و جامعہ کوثر کے بانی حضرت آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی عالم جاودانی کی طرف رحلت فرما گئے۔
انہوں نے کہا کہ نہایت غم و اندوہ کے ساتھ یہ خبر وحشت اثر موصول ہوئی کہ شہید صدر کے شاگرد، مفسر قرآن، سینکڑوں علمی و فلاحی اداروں کے سرپرست، ہزاروں شاگردوں کے مربی حجت الاسلام و المسلمین علامہ شیخ محسن نجفی دار فانی سے عالم جاودانی کی طرف رحلت فرما گئے۔
انا للہ و انا الیہ راجعون رضا بقضایہ و تسلیما لامرہ
حضرت آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی کی رحلت ملت اسلامیہ کاعظیم خسارہ ہے۔
مجمع علماءوخطباء حیدرآباد کی جانب سے اس سانحۂ ارتحال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ان مختصر الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے اور بلندی درجات کی دعا ء کی جاتی ہے نیز اس مصیبت کی گھڑی میں حضرت امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی بارگاہ میں اور علماءوطلاب ِ دین،مراجع عظام، تمام اہل علم بالخصوص مرحوم کے خاندان بالاخص ان کے فرزند حجت الاسلام والمسلمین مولانا شیخ انور نجفی صاحب کی خدمت میں تعزیت و تسلیت عرض کرتے ہیں۔
مرحوم حضرت آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی اعلی اللہ مقامہ سابق وکیل آیۃ اللہ العظمیٰ ابو القاسم الخوئی قدس سرہ۔ 2۔ موجودہ وکیل آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی دام ظلہ العالی۔ 3۔ پرنسپل و صدر مدرس جامعہ اہل البیت پاکستان۔ 4۔ سرپرست اعلیِ، شیخ الجامعہ و صدر جامعۃ الکوثر اسلام آباد۔ 5۔ سرپرست اعلیٰ مدارس اہل البیت پاکستان۔ 6۔ مینجنگ ٹرسٹی جامعۃ اہل البیت ٹرسٹ اسلام آباد۔ چیرمین جابر بن حیان ایجوکیشن ٹرسٹ اسلام آباد۔ رکن سپریم کونسل الخوئی فاونڈیشن، لندن۔ 9۔ مئوسس و مینجنگ ٹرسٹی حسینی فاونڈیشن پاکستان کی قومی و ملی و مذہبی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔آپ کی تصنیفات کی لمبی چوڑی فہرست ہے جس میں چند درج ذیل ہیں۔طالب علمی کے دور میں عربی زبان میں کتاب ' النھج السویفی معنی المولی اوالولی " لکھی۔ اس کے علاوہ متعدد تصانیف کی ہیں:۔
1۔ الکوثر فی القرآن - اب تک دو جلدیں شائع ہو چکی ہیں۔ 2۔ بلاغ القرآن ترجمہ و حاشیہ قرآن۔3۔ النھج النسوی فی معنی المولی اوالولی عربی ۔4۔ دراسات الایدا ولوجیۃ المقارنۃ۔5۔ محنت کا اسلامی تصور۔ 6۔ فلسفہ نماز۔ 7۔ راہنماء اصول۔8۔ تلخیص المنطق للعلامۃ المظفر ۔9۔ تلخیص المعانی للتفتازانی۔ 10۔ تدوین و تھفظ قرآن۔11۔ اسلامی فلسفہ اور مار کسزم۔ 12۔ شرح و ترجمہ خطبہ زھراء سلام اللہ علیہا۔ 13۔ بیسیوں علمی مقالات جو ملکی و غیر ملکی جرائد و مجلات میں شائع ہو چکے ہیں۔
ترجمے: 1.اسلامی اقتصاد ۔2۔ انقلاب حسین ّ پر محققانہ نظر۔ 3۔ دوستی معصومینّ کی نظر میں۔ آپ فقہ و اصول اور تفسیر قرآن کی تیس سال سے تدریس کر رہے تھے حوزہ علمیہ نجف اشرف سے واپسی کے بعد 1974 ء سے اب تک مسلسل تدریس میں مشغول تھے جس میں فقہ، اصول اور تفسیر، فلسفہ، کلام و عقائد اور اخلاقیات شامل ہیں ۔خدا بخشے بہت سی خوبیاں تھیں مرنے والے میں۔ فقط والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ