حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ میلبرن آسٹریلیا اور صدر شیعہ علماء کونسل آسٹریلیا حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید ابوالقاسم رضوی، جو ان دنوں مکہ مکرمہ میں موجود ہیں، جو مسلسل ظلم کے خلاف آواز اٹھاتے آئے ہیں۔ مولانا نے پارہ چنار، جسے وہ پاکستان کے شیعوں کا شعبِ ابی طالب کہتے ہیں، کی سنگین صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مولانا نے کہا کہ پاکستانی حکومت پارہ چنار کے سلسلے میں صرف غفلت کا شکار نہیں بلکہ ان مظالم کی براہِ راست ذمہ دار ہے۔ انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ فوری طور پر محاصرہ ختم کیا جائے، راستے کھولے جائیں، اور 80 دن سے محصور ملت کو ان کے بنیادی حقوق فراہم کیے جائیں۔
مولانا نے مزید کہا کہ حکومت صرف سیاسی بیانات دے رہی ہے، لیکن عملی اقدامات سے گریزاں ہے۔ پارہ چنار کے مظلوم مومنین ہمیشہ حکومتی ناانصافیوں اور سوتیلے رویوں کا شکار رہے ہیں۔ غذائی قلت، بچوں کے لیے دودھ اور دوائیوں کی عدم دستیابی نے صورتحال کو مزید ابتر بنا دیا ہے۔ شہداء کے خانوادے محصور ہیں جبکہ مجرم آزاد گھوم رہے ہیں۔
مولانا نے حکومت، فوج، اور تمام متعلقہ اداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ امن قائم کریں اور شہریوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک بند کریں۔ اختلافات کے باوجود مرکزی و ریاستی حکومت، فوج، اور قانون نافذ کرنے والے ادارے سب ایک پیج پر نظر آتے ہیں، مگر مظلوم عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہیں۔
آخر میں، مولانا سید ابوالقاسم رضوی نے فوری طور پر راستے کھولنے، مکمل امن قائم کرنے، اور مومنین کو ضروری سہولیات فراہم کرنے کا پُرزور مطالبہ کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ