حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر جعفریہ سپریم کونسل مظفرآباد کشمیر پاکستان سید زوار حسین ایڈووکیٹ نے پاراچنار واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کے یہ واقعات پاراچنار اور کرم ایجنسی کے پرامن حالات کو خراب کرنے کی منظم سازش ہے لہٰذا اس واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے سیکیورٹی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان تعلیم دشمن سفاک دہشتگردوں کا تعاقب کریں اور اس سنگین جرم کی سخت سزا دیں تاکہ دہشتگردی کا خاتمہ ممکن ہو۔
سید زوار حسین ایڈووکیٹ نے اپنے بیان میں شہداء کے خاندانوں سے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ وہ انہیں یہ عظیم صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور شہداء کے درجات کو بلند فرمائے۔
جعفریہ سپریم کونسل مظفرآباد کشمیر کے چیئرمین نے اپنے بیان میں صوبۂ خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کو ملکی سلامتی کیلئے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان دہشتگردانہ کارروائیوں کے پیچھے عالمی استعماری طاقتوں کا ہاتھ ہے جو وطن عزیز پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کسی صورت نہیں چاہتیں نیز مختلف بہانوں سے ریجن میں مداخلت برقرار رکھنا چاہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ قوتیں اپنے زرخرید غلاموں کے ذریعے ملک کے اندر فرقہ وارانہ، مذہبی، نسلی، لسانی اور سیاسی تعصبات کو ہوا دیکر اپنے مقاصد کی تکمیل چاہتی ہیں اس لیے ضروری ہے کہ ملکی سلامتی کے ادارے پوری قوت و طاقت اور بھرپور انداز سے ان ملک دشمن عناصر کو صفحۂ ہستی سے مٹا دیں۔
انہوں نے کشمیر پاکستان کی جعفریہ سپریم کونسل کی جانب سے افواج پاکستان، پولیس اور ایف سی پر ہونے والے دہشتگردانہ حملوں کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ضروری ہے کہ پوری قوم اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرے مذہبی، مسلکی، لسانی، نسلی اور سیاسی تعصبات کو ہوا دینے والے عناصر کو اپنی صفوں سے باہر نکال کر قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرے نیز سیکیورٹی اداروں سمیت دیگر ملکی ادارے ایسے عناصر سے نمٹنے کے لیے جامع اور مؤثر حکمت عملی وضع کریں تاکہ دہشتگردوں کے خاتمے کو یقینی بنایا جاسکے اور ان کے پشت پناہی کرنے والے ممالک کے عزائم کو خاک میں ملایا جاسکے۔
انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ضروری ہے کہ بین المسالک و بین المذاھب ہم آہنگی پر خصوصی توجہ دی جائے اور اس سلسلے میں تمام متعلقہ ادارے قلمی اور زبانی بیان بازی سے نکل کر سنجیدہ اقدامات اُٹھائیں۔