۲۴ آذر ۱۴۰۳ |۱۲ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 14, 2024
پاراچنار میں شیعوں کے قتل عام کے خلاف آصفی مسجد لکھنؤ میں احتجاجی مظاہرہ

 حوزہ / ہندوستان کے شہر لکھنؤ کی آصفی مسجد میں مجلس علمائے ہند کی جانب سے آج 2 اگست 2024ء کو نماز جمعہ کے بعد  پاکستان کے شہر پاراچنار میں شیعوں کے قتل عام اور جاری دہشت گردانہ کاروائیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مظاہرین نے احتجاجی مظاہرے کے دوران اقوام متحدہ سے بھی پاراچنار کے شیعوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔ احتجاج میں عالمی دہشتگرد اسرائیلی صدر نتن یاہو اور امریکی صدر جوئے بائیڈن کی تصویروں کو بھی نذر آتش کیا گیا۔

مولانا سید کلب جواد نقوی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا: لگتا ہے پاکستانی سرکار امریکہ اور اسرائیل کی آلۂ کار بنی ہوئی ہے۔پاراچنار میں مسلسل دہشت گرد تنظیمیں شیعوں کا قتل عام کر رہی ہیں مگر پاکستانی سرکار اور افواج بروقت کاروائی نہیں کر رہی۔

انہوں نے کہا: امریکہ اور اسرائیل کے ذریعہ معرض وجود میں آنے والی طالبان اور داعش جیسی دہشت گرد تنظیمیں پاراچنار میں دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہیں۔ جس کے نتیجے میں آج پاراچنار کو جہنم بنانے کی مذموم کوشش کی جارہی ہے۔

مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا: انتہائی افسوسناک ہے کہ دہشت گرد شمر ملعون کی طرح نوجوانوں کو پسِ گردن سے ذبح کر رہے ہیں جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ لوگ یزید اور شمر کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔

انہوں نےعرب ملکوں پر بھی تنقید کی اور کہا: یہ بے غیرت عرب ہیں جو فلسطین اور غزہ کے مظالم پر امریکہ اور اسرائیل کی دہشت گردی کے خلاف ایک حرف بولنے کی جرأت نہیں رکھتے ۔مولانا نے مزید کہا: آج غزہ کی مدد کے لئے بھی کوئی آگے نہیں آ رہا، وہی میدان عمل میں موجود ہیں جو علیؑ کے چاہنے والے ہیں۔ اس لئے سب سے زیادہ ظلم و تشدد کا نشانہ بھی علیؑ کے چاہنے والوں کو بنایا جا رہا ہے۔

مولانا علی عباس خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا: یہ اللہ کا وعدہ ہے کہ حق باطل پر فتحیاب ہو گا۔ آج بھی حق باطل کے خلاف نبردآزما ہے اور مسلسل ظالموں کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے۔ اب دنیا سمجھ چکی ہے کہ حق کدھر ہے اور باطل کدھر ہے۔

انہوں نے کہا: ظلم کے خلاف قیام کرنا اور اواز اٹھانا سب پر فرض ہے ۔ظلم کے خلاف جتنا دیر سے اٹھو گے اتنا زیادہ خون دینا پڑے گا۔

مولانا علی عباس خان نے کہا: جو ظلم پاکستان کے پاراچنار میں ہو رہا ہے ہم اس کی شدت سے مذمت کرتے ہیں۔ ہر حکومت چاہتی ہے کہ وہ اپنے عوام کی حفاظت کرے مگر پاراچنار میں پاکستانی سرکار امن کے قیام میں ناکام نظر آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا: دہشت گردی کی دنیا میں اب کوئی جگہ نہیں ہے ۔اب انسانیت جاگ اٹھی ہے۔ لوگ امن چاہتے ہیں اور ظالموں سے اظہار بیزاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے حقوق انسانی کی عالمی تنظیموں سے پاراچنار میں امن کی بازیابی اور ظالموں کے احتساب کا بھی مطالبہ کیا۔

قابل ذکر ہے کہ احتجاج میں مولانا سرتاج حیدر زیدی، مولانا فیروز حسین، مولانا عادل فراز، میثم رضوی اور دیگر افراد بھی شامل تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .