۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
کلب جواد نقوی

حوزہ/ آج بھی تکفیری ملا دہشت گردی کے خلاف کوئی بیان نہیں دیتے جس سے دہشت گردی کو بڑھاوا ملا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/امام باڑہ غفران مآب میں ماہ محرم الحرام کی نویں مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نقوی نے قرآن اوراحادیث کی روشنی میں وسیلہ کی عظمت اور ضرورت کو بیان کیا ۔

مولانا نے وسیلہ کی توضیح اور تشریح کرتے ہوئے کہا کہ وسیلہ سے مراد ایمان ،عمل صالح اور نماز نہیں ہے کیونکہ قرآن مجید نے کہا ہے کہ اے صاحبان ایمان وسیلہ تلاش کرو،وسیلہ تلاش کرنے کا تقاضا صاحبان ایمان سے ہورہا ہے۔ بغیرنماز اور عمل صالح کے انسان مومن نہیں ہوسکتا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ وسیلہ سے مراد کچھ اور ہے جس پر مسلمان نے غور نہیں کیا۔ مولانا نے ایات قرآن ، احادیث اور بزرگ محدثین کےاقوال سے ثابت کیا کہ وسیلہ سے مراد محمد و ال محمدؐ ہیں جن سے محبت اور تمسک کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوسکتا۔

مولانا نے دوران مجلس افغانستان میں شیعوں کی جاری نسل کشی اور تکفیری دہشت گردی کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ مولانا نے کہا کہ استعماری طاقتوں نے تکفیری فتوئوں کےذریعہ پوری دنیامیں دہشت گردی کو فروغ دیا ہے۔ آج بھی تکفیری ملا دہشت گردی کے خلاف کوئی بیان نہیں دیتے جس سے دہشت گردی کو بڑھاوا ملا ہے۔ افغانستان میں ائے دن اہل تشیع کی مسجدوں اور امام باڑوں میں دھماکے ہورہے ہیں جس سے افغانی ملت کو بڑا نقصان پہونچاہے۔مولانا نے کہا کہ شیعہ فقط ایران اور ہندوستان میں محفوظ ہیں ورنہ ہر ملک میں شیعوں کو مارا جارہاہے۔یہ کوئی سیاسی بیان نہیں ہے بلکہ حقیقت ہے۔

مجلس کے آخر میں مولانانے امام حسینؑ کے چھ ماہ کے فرزند حضرت علی اصغرؑ کی شہادت کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا۔جسے سن کر مومنین نے بیحد گریہ کیا ۔ مجلس کے بعد حضرت علی اصغرؑ کےجھولے کی شبیہ کی زیارت کرائی گئی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .