۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مجید تخت روانچی

حوزہ/اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے نے واشنگٹن پر ایران میں ہونے والے دہشت گردی کے جرائم کا الزام عائد کرتے ہوئے تندر نامی دہشت گرد گروپ کی امریکی حمایت کے خلاف احتجاج کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے نے واشنگٹن پر ایران میں ہونے والے دہشت گردی کے جرائم کا الزام عائد کرتے ہوئے تندر نامی دہشت گرد گروپ کی امریکی حمایت کے خلاف احتجاج کیا۔

یہ بات "مجید تخت روانچی" نے ہفتہ کے روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام ایک خط میں کہی۔

انہوں نےٹنڈر دہشتگرد گروپ کے لئے امریکی حمایت پر احتجاج کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے امریکی حکومت کی مخالفت کرنے کا مطالبہ کیا۔

تخت روانچی نے اس خط میں ایران میں اس گروپ کے دہشت گرد حملوں کے علاوہ متعدد شہریوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے کے ساتھ ساتھ ان جرائم کے ارتکاب میں اس گروہ کے کھلے اعتراف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹنڈر دہشت گرد گروپ امریکہ سے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے گا اور یہاں تک کہ دہشت گردی کی کاروائیاں بھی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے تہران میں امریکی مفادات کا محافظ کے توسط سے اس گروپ کے دہشت گردی جرائم کی بار بار امریکہ کو اطلاع دے دیا مگر اب تک امریکہ نے ایران میں اس گروپ کے ممبروں کو کارروائی کرنے یا گرفتاری سے روکنے کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے نے امریکہ سے دہشت گرد گروہوں کی حمایت ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

ٹنڈر ، یا ایران کی بادشاہی اسمبلی ، جو ایران کی بادشاہی اسمبلی کے سپاہیوں کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ، ایک مسلح دہشت گرد شاہی گروہ ہے جو ایران میں حکمران حکومت کا تختہ الٹنے اور بادشاہت کی بحالی کے لئے کوشاں ہے۔
ٹنڈر نے 2008 میں حسینیہ سید الشہداء میں شیراز دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں بچوں سمیت 14 افراد ہلاک اور 215 زخمی ہوئے تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .