۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مولانا کلب جواد نقوی

حوزہ/ مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری نے کہاکہ افغانستان شیعوں کا مقتل بن گیا ہے۔ہر حکومت شیعوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔تشویش ناک امر یہ ہے کہ اب دہشت گرد تنظیمیں بچّوں کو اپنا ہدف بنارہی ہیں۔اجتماع کے اہم مراکز کو نشانہ بنایاجارہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ افغانستان کے پایۂ تخت کابل میں تعلیمی اداروں میں ہوئے بم دھماکوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ افغانستان شیعوں کا مقتل بن گیا ہے۔ہر حکومت شیعوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔تشویش ناک امر یہ ہے کہ اب دہشت گرد تنظیمیں بچّوں کو اپنا ہدف بنارہی ہیں۔اجتماع کے اہم مراکز کو نشانہ بنایاجارہا ہے۔

مولانانے کہاکہ طالبان کی حکومت بننے کے بعد شیعوں کے خلاف ہونے والی وارداتوں میں مزید اضافہ ہواہے، اس سے یہ ثابت ہوتاہے کہ اب افغانستان شیعوں کے لئے غیر محفوظ ہوگیاہے۔قابل افسوس یہ ہے کہ ہر دھماکے کے بعد کہاجاتاہے کہ قاتلوں کو تلاش کیا جارہاہے مگر اب تک دہشت گرد گروہوں کے خلاف اطمینان بخش کاروائی نہیں کی گئی ،جس سے یہ ظاہر ہوتاہے کہ طالبان حکومت بھی شیعوں کی حفاظت میں ناکام ہوگئی ہے ۔مولانانے کہاکہ جو حکومت اپنے شہریوں کو تحفظ فراہم نہ کرسکے اسے اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔

مولانانے اپنے بیان میں کہاکہ پوری دنیا میں شیعوں کی نسل کشی ہورہی ہے مگر حقوق انسانی کی تنظیمیں مہر بہ لب ہیں ۔کیافقط یوکرین میں انسانیت کا خون بہایا جارہاہے ؟ سعودی عرب ،پاکستان ،برما میانمار ،شام ،عراق ،یمن ،فلسطین ، نائیجریا اور افغانستان میں مسلمانوں کی نسل کشی پر خاموشی کیوں ہے ؟ ظاہرہے یہ قتل عام استعماری طاقتیں کررہی ہیں یا ان کے آلۂ کار اس میں شامل ہوتے ہیں ،اس لئے پوری دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔مولانانے کہاکہ جب تک دہشت گردی پر دُہرا معیار ختم نہیں ہوگا دہشت گردی بھی ختم نہیں ہوگی۔

مجلس علمائےہند کے تمام اراکین نے بم دھماکوں میں شہید ہوئے بچّوں کے اہل خانہ سے اظہار ہمدرد ی کرتے ہوئے ان کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کی ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .