۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
"احمد دارس" وزیر نفت یمن

حوزہ / کئی دنوں سے ، یمنی اسپتالوں کو ایک حقیقی انسانی تباہی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،جسے ایمرجینسی یونٹوں میں زیر علاج  بچوں اور مریضوں کی جان کو خطرہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق ، کئی دنوں سے، یمنی اسپتالوں کو ایک حقیقی انسانی تباہی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،جسے ایمرجینسی یونٹوں میں زیر علاج  بچوں اور مریضوں کی جان کو خطرہ ہے۔ 

اس تباہی سے  مختلف خدمات ، دوائی، اشیا ء خودرو نوش اور انفراسٹرکچر وغیرہ متاثر ہورہے ہیں

یہ سارے مسائل الحدیدہ شہر میں تیل کی سہولیات کے ایندھن کے ذخیرے کے خاتمے کی وجہ سے ہیں ، جو کہ سعودی فورسز کے حملے ، محاصرے اور 21 تیل جہازوں کے قبضے کے بعد پیدا ہوئے تھے۔

یمن کے وزیر پٹرولیم احمد دارس نے العہد نیوز ایجنسی کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں اور صحت کے مراکز  کے متعلقہ حکام کو آگاہ کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں ذخیرہ کیا گیا ایندھن ختم ہوجائے گا اور وہ بجلی کے بغیر کام جاری رکھنے پر مجبور ہوجائیں گے ، جو کہ مریضوں کی زندگی کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ 

بجلی کا بحران اور ایندھن کی کمی کی وجہ سے اسپتالوں کو خطرہ ہے

انہوں نے کہا کہ بجلی کے بحران اور ایندھن کی کمی کی وجہ سے اسپتالوں کو خطرہ لاحق ہے اور چلڈرن کی دیکھ بھال کے خصوصی یونٹ مکمل طور پر بند کردیئے گئے ہیں اور بچوں  کے اہل خانہ کو دن رات بجلی کی ضرورت ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ اس بحران سے دواسازی کے محکموں پر بھی اثر پڑتا ہے،کیونکہ میڈیسن کمپنیوں کو بجلی کی دوائیوں کو خراب ہونے سے روکنے  کے لئے ہمیشہ  ضرورت رہتی ہے۔

یمنی وزیر پٹرولیم  نے العہد کو بتایا کہ اس بحران میں بنیادی ڈھانچے اور خدمات خصوصاً  پانی کی فراہمی ، خوراک کی منتقلی ، زراعت اور صنعت کو مکمل طور پر نقصان پہنچے گا۔ ہم کسی تباہ کن صورتحال کے سامنے آنے سے خوفزدہ ہیں جو کورونا وائرس کے بحران کے نتیجے میں ایک اہم صحت اور معاشرتی صورتحال کا باعث بنے گی۔

اقوام متحدہ یمنی عوام کے خلاف ہونے والے جرائم میں ملوث ہے دارس نے  مسلط کردہ محاصرے میں اقوام متحدہ کے ملوث ہونے  کے بارے میں کہا کہ اقوام متحدہ یمنی عوام کے خلاف ہونے والے جرائم میں ملوث ہے۔ہم نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنا فرض ادا کریں اور یمنی عوام پر جاری ظلم و ستم کے خلاف موقف اختیار کریں ، لیکن یہ تنظیم تذبذب کا شکار ہو گئی اور دنیا کی جارح طاقتوں کے ساتھ دینے کو ترجیح دی۔ یمن کے خلاف جارحیت کے آغاز کے بعد سے ہی اقوام متحدہ نے یمنی محاصرے پر مختلف طریقوں سے دشمنوں کے ساتھ تعاون اور سمجھوتہ کیا ہے۔

الحدیدہ کا محاصرہ ختم کرنے کے لئے مذاکرات اور مطالبات بے نتیجہ رہے ہیں

انہوں نے مزید کہا کہ یمنی فریق نے اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی تنظیموں، سول سوسائٹی سے ہر طرح کے مذاکرات کئے تاکہ جارح طاقتوں سے الحدیدہ  کا محاصرہ ختم کیا جا سکے ، لیکن یہ تمام طریقے اور کوششیں رائیگاں گئی ہیں، اسی وجہ سے ہم نے فیصلہ کن کارروائی کرنے کی ذمہ داری فوج  کو دی ہے ۔

یمن کے دریائی علاقوں میں 100 دن سے زیادہ عرصے سے تقریباً  20 بحری جہازوں کو حراست میں لیا ہوا ہے 

یمنی وزیر پٹرولیم نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ یمن کے پانیوں میں تقریباً 20 بحری جہازوں کو 100 دن سے زیادہ عرصے سے حراست میں لیے رکھا ہے اور رکنے پر بہت جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ ہم نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے مطالبہ اور بات چیت کی ہے ، لیکن اب تک اس کا کوئی حل نہیں نکلا بے،کیونکہ جارحیت پسند، یمنی عوام کو بھوکا رکھنے اور ہر طرح سے ہلاک کرنے پر اصرار کرتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .