حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لبنان کی پارلیمنٹ میں حزب اللہ کے پارلیمانی فریکشن کے سربراہ نے کہا ہے کہ مزاحمتی تنظیم کی ساکھ کو داغدار کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر کام کیا جا رہا ہے۔
محمد رعد نے پیر کو پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لبنان میں معاشی بحران پیدا کرنے کا مقصد حزب اللہ کو نقصان پہنچانا اور اس کی شبیہ کو داغدار کرنا ہے۔ لبنان کی مالی مدد کرنے کے بجائے امریکہ نے لوگوں کو حزب اللہ کے خلاف اکسانے اور ان کو آپس میں لڑانے میں اربوں ڈالر خرچ کیے۔
محمد رعد کے مطابق ،لبنان میں کچھ لوگوں کو اسی کام کے لیے مامور کیا گیا تھا کہ وہ ملک میں تبلیغ کریں کہ لبنان میں استحکام تب ہی آسکتا ہے جب لوگ حزب اللہ کی حمایت اور ساتھ دینا بند چھوڑ دیں، دریں اثنا لبنان میں کی حکومت کے قیام کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی جانے لگیں۔ محمد رعد نے کہا کہ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے ایران سے ایندھن درآمد کرنے کے فیصلے نے اس بند کو توڑ دیا جو کہ قوم کے مفاد میں بڑا فیصلہ تھا۔
یاد رہے کہ لبنان میں توانائی کا بحران حالیہ چند ہفتوں کے دوران بہت شدید ہو گیا ہے۔ اس کے اثرات کو اس حقیقت سے سمجھا جا سکتا ہے کہ کچھ ہسپتال، کمپنیاں اور دیگر شعبے بجلی اور ایندھن کی کمی کی وجہ سے اپنا کام بند کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ جیسے ہی ایران کی طرف سے بھیجا گیا ایندھن لبنان پہنچا، بحران کسی حد تک کم ہوا ہے۔