ہفتہ 27 دسمبر 2025 - 14:32
قطیف کے تین شیعہ نوجوانوں کو پھانسی دینا کھلا سیاسی جرم ہے: جمعیتِ عملِ اسلامی بحرین

حوزہ/ جمعیتِ عملِ اسلامی بحرین نے سعودی عرب میں قطیف سے تعلق رکھنے والے تین شیعہ نوجوانوں کو پھانسی دیے جانے کو کھلا سیاسی جرم، عدل و انصاف کی صریح خلاف ورزی اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی اصولوں کی پامالی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری اور عملی اقدام کا مطالبہ کیا ہے

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب میں شیعہ آبادی کے خلاف مسلسل مظالم جاری ہیں، اس سال بھی دسمبر کے آخری دنوں اور شہید آیت اللہ شیخ نمر باقر النمرؒ کی دسویں برسی کے موقع پر، سوشل میڈیا پر قطیف کے تین بے گناہ نوجوانوں کی پھانسث کی خبر سامنے آئی، جس نے ایک بار پھر آلِ سعود حکومت کے جابرانہ چہرے کو بے نقاب کر دیا ہے۔

جمعیتِ عملِ اسلامی بحرین نے اس سفاکانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمِ اسلام و عالمِ عرب کے متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ محض بیانات تک محدود نہ رہیں بلکہ عملی اور مؤثر اقدامات کریں۔

بیان کے متن میں کہا گیا ہے کہ قطیف کے عوام کے خلاف منظم اور سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں شہید آیت اللہ نمرؒ کی شہادت کے بعد سے مسلسل جاری ہیں۔ آیت اللہ نمرؒ کی شہادت ایک فیصلہ کن لمحہ تھا جس نے واضح کر دیا کہ آلِ سعود حکومت آزاد آوازوں کو دبانے اور عدل و کرامت کے مطالبے کو کچلنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔

بیان کے مطابق، منگل 23 دسمبر 2025 کو سید حسین القلاف، محمد احمد الحمد اور حسن صالح السالم کی پھانسی ایک سوچی سمجھی سیاسی کارروائی ہے، جس کی مکمل ذمہ داری موجودہ سعودی حکام پر عائد ہوتی ہے۔ یہ اقدام نہ صرف انصاف بلکہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے تمام کنونشنز کی صریح خلاف ورزی ہے اور سیاسی انتقام، اجتماعی سزا اور داخلی بحرانوں سے نمٹنے کے لیے طاقت کے استعمال کی عکاسی کرتا ہے۔

جمعیتِ عملِ اسلامی بحرین نے واضح کیا کہ ان اقدامات کو فرقہ وارانہ امتیاز، سیاسی دباؤ اور مذہبی و سیاسی آزادیوں کی منظم پابندیوں سے الگ نہیں کیا جا سکتا، جو شہری برابری اور ایک عادل ریاست کے بنیادی اصولوں کے سراسر منافی ہیں۔

بیان میں عالمی برادری کی خاموشی کو ان جرائم میں بالواسطہ شریک قرار دیتے ہوئے اقوامِ متحدہ، سلامتی کونسل کے اراکین، بڑی طاقتوں اور انسانی و بشردوستانہ تنظیموں کو ان مظالم کے خاتمے اور ذمہ داروں کو جوابدہ بنانے میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔

جمعیت نے دنیا بھر کی سیاسی و مذہبی قوتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں، بالخصوص عالمِ عرب و اسلام سے اپیل کی کہ وہ محض مذمتی بیانات پر اکتفا نہ کریں بلکہ ایسے واضح اور ذمہ دارانہ مؤقف اختیار کریں جو مظلوم عوام کے جائز حقوق کے تحفظ، عدل و آزادی کے فروغ اور آلِ سعود کی جانب سے جاری منظم نسل کشی کے خاتمے کا باعث بنے۔

آخر میں جمعیتِ عملِ اسلامی بحرین نے اس عظیم سانحے پر شہداء کے لواحقین، قطیف کے عوام اور تمام آزادگانِ عالم سے دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہداء کو اپنی وسیع رحمت کے سائے میں قرار دے، ان کے پاک خون کو حق کی راہ میں مشعلِ راہ بنائے اور پسماندگان کو صبر، سکون اور استقامت عطا فرمائے۔

سلام ہو شہیدوں پر؛ جس دن وہ پیدا ہوئے، جس دن انہوں نے شہادت پائی اور جس دن وہ دوبارہ زندہ اٹھائے جائیں گے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha