حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جزیرہ نما عرب میں انسانی حقوق کے دفاع کی کمیٹی نے ایک بیان جاری کیا جس میں آل سعود کے ذریعہ اس ملک میں دینی علما پر ہونے والے حملوں اور انھیں نظربند کرنے کی مذمت کی گئی، بیان میں کہا گیا ہےکہ دینی علما ، مفکرین ، سماجی کارکنوں اورصاحبان نظر کے خلاف آل سعود حکومت کے جابرانہ طریقوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اصلاحات کے بارے میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دعوے جھوٹے ہیں۔
بیان کے مطابق اس طرح کے اقدامات انسانی حقوق اور آئین کی ضمانت دینے والی آزادیوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ آل سعود کے لئے اپنی سیاسی حمایت ختم کرے اور دوسری تنظیموں کے لیے بھی ریاض کے بارے میں رپورٹس شائع کرنے اور شکایت کرنے کی راہ ہموار کرے۔
یادرہے کہ سعودی سماجی کارکنوں نے گذشتہ روز سائبر اسپیس میں اعلان کیا تھا کہ سعودی سکیورٹی فورسز نے الاحساءشہر میں ایک اہم شیعہ عالم دین ، "سید ہاشم الشخص" کو گرفتار کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سعودی فورسز نے بغیر کسی وجہ کے سید ہاشم الشخص کے گھر پر حملہ کرنے کے بعد انھیں گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
واضح رہے کہ ہاشم الشخس کی گرفتاری ان حراستیوں کا تسلسل ہے جو سعودی اہلکاروں نے گذشتہ ایک ماہ کے دوران الاحساء اور قطیف اضلاع میں شیعہ علما کو نشانہ بنانے کے لئے شروع کی ہیں جن میں سید خضر العوامی اور شیخ عباس السعید سمیت اس علاقے کےدیگر شیعہ علما کو گرفتار کیا گیا ہے۔