حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ ہاشمی علیا، موسس مدرسہ علمیہ قائم(عج) شہر چیذر نے اپنے درسِ اخلاق میں کہا کہ ظلم اور معصیت انسان کی زندگی کو تباہ اور قیامت میں اس کے لئے تاریکی کا باعث بنتے ہیں۔
انہوں نے ولادت امام حسن عسکری(ع) کی مناسبت سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ ظہور امام زمانہ(عج) کے لئے دعا اور تضرع انسان کی اہم ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ عالمی حالات ظلم سے بھرے ہوئے ہیں اور ہمیں دعا کرنی چاہیے کہ خداوند متعال انسانیت کو اس اندھیرے سے نجات دے۔
آیت اللہ ہاشمی علیا نے کہا کہ جرم و گناہ انسان کی سعادت اور آرام کو چھین لیتے ہیں، اور سب سے زیادہ تباہ کن چیز ظلم ہے جو نہ صرف دنیا بلکہ آخرت کو بھی تاریک کردیتا ہے۔ رسول اکرم(ص) نے فرمایا: ’’اگر قیامت میں نور چاہتے ہو تو کسی پر ظلم نہ کرو۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ گناہ دراصل اپنے آپ پر ظلم ہے۔ قیامت کے دن انسان پشیمانی سے کہے گا: کاش میں نے انبیاء و ائمہ کی بات سنی ہوتی۔ ظلم کی تین اقسام ہیں؛ شرک جو ناقابلِ بخشش ہے، انسان کا اپنے نفس پر ظلم جو بخشش کے لائق ہے، اور بندوں پر ظلم جس کی سخت سزا مقرر ہے۔
آیت اللہ ہاشمی علیا نے زور دے کر کہا کہ مظلوم کو بھی صبر و تحمل کے ساتھ اپنے حق کا دینی طریقے سے دفاع کرنا چاہیے اور اگر وہ طاقت نہ رکھتا ہو تو معاملہ خدا پر چھوڑ دینا چاہیے جو بہترین انتقام لینے والا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ترک واجبات اور ارتکاب محرمات نفس پر ظلم ہے اور اصل کامیابی اسی میں ہے کہ انسان روزانہ توبہ کرے، اپنی اصلاح کرے اور تزکیۂ نفس کے ذریعے شیطان کے جال سے بچے۔









آپ کا تبصرہ