جمعرات 13 نومبر 2025 - 13:40
دوسروں پر ظلم کرنے والا انسان در حقیقت اپنے نفس پر ظلم کرتا ہے، آیت اللہ ہاشمی علیا

حوزہ/ مدرسہ علمیہ قائم (عج) شہر چیذر کے بانی اور حوزہ علمیہ کے استاد آیت اللہ ہاشمی علیا نے کہا کہ انسان کا ہر گناہ دراصل اس کا اپنے آپ پر ظلم ہے، کیونکہ ظلم کا نتیجہ سب سے پہلے انسان کی روح اور آخرت پر اثر انداز ہوتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ ہاشمی علیا نے طلاب کے لیے منعقدہ درس اخلاق میں قرآن و اہل بیت علیہم السلام کی روشنی میں ظلم کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انسان کبھی براہِ راست اپنے آپ پر ظلم کرتا ہے، اور کبھی دوسروں کے حقوق پامال کر کے۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص اپنے اخلاقی عیوب کی اصلاح نہیں کرتا، وہ خود پر ظلم کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص اپنے اہلِ خانہ کی تربیت، رہنمائی اور حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی کرے، تو یہ بھی ظلم ہے۔ شوہر کا بیوی پر، والدین کا اولاد پر یا کسی بھی فرد کا دوسرے کے حق میں تجاوز، حقیقت میں خود اس کے خلاف ظلم ہے۔

آیت اللہ ہاشمی علیا نے مزید کہا کہ اقربا اور رشتہ داروں کی اصلاح و مدد میں غفلت بھی ظلم ہے۔ اگر کسی کو اخلاقی یا مالی مدد کی ضرورت ہو اور ہم مدد نہ کریں، تو یہ بھی ظلم کے زمرے میں آتا ہے۔

انہوں نے سورہ تحریم کی آیت «قُوا أنفسکم وأهلیکم ناراً» کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خداوند نے انسان کو اہلِ خانہ کے حقوق کی ادائیگی کا پابند بنایا ہے، ورنہ وہ آخرت میں عذاب کا مستحق ٹھہرے گا۔

استادِ حوزہ نے خبردار کیا کہ جو شخص سماج یا ملک کے عوام کے حقوق ادا نہیں کرتا، خواہ حاکم، قاضی یا کوئی عہدیدار ہو، وہ بھی ظالم ہے۔ رشوت لینا، ناانصافی کرنا یا مظلوموں کی فریاد نہ سننا بڑا ظلم ہے، خصوصاً اُن کے ساتھ جن کا کوئی مددگار سوائے خدا کے نہیں۔

آیت اللہ ہاشمی علیا نے آخر میں کہا کہ ہر ظلم دراصل دوہرا ظلم ہے — ایک دوسروں پر، اور دوسرا اپنی روح پر۔ اگر انسان ایمان، تقویٰ اور عدالت کا دامن تھامے رکھے تو وہ کبھی ظلم نہیں کرے گا۔ ہمیں چاہیے کہ مظلوم بنیں، ظالم نہیں، کیونکہ خدا مظلوم کا بدلہ ضرور لیتا ہے، چاہے وہ کافر ہی کیوں نہ ہو۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha