۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
آیت الله العظمی جوادی آملی

حوزہ / حضرت آیت اللہ جوادی آملی نے کہا: حوزوی کتب کی تبدیلی کے بارے میں خود حوزہ کو فیصلہ کرنا چاہئے اور یہ معاملہ حوزہ کے اساتذہ اور ماہرین کے ذریعہ انجام پانا چاہئے لیکن یہ درجہ بندی بھی ضروری ہے اگر کوئی مبلغ یا خطیب بننا چاہے اور ایک دوسرا شخص حوزہ کے علمی مدارج طے کرنا چاہتا ہو تو ان میں فرق ہونا چاہئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حضرت آیت اللہ جوادی آملی نے حوزہ علمیہ قم کے اعلیٰ سطح اور خارج کے اساتذہ کے ساتھ منعقدہ ایک نشست میں کہا: دوسرے مراکز کی طرح حوزہ میں بھی بعض اوقات اتار چڑھاؤ آتا ہے۔ حوزہ علمیہ کے بزرگوں اور اساتید کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہم اس وقت کس مرحلے میں ہیں اور وقت کے تقاضا کے مطابق علمی اور ثقافتی مسائل کو آگے بڑھانا چاہیے۔

انہوں نے کہا: خداوند متعال تمام ادوار میں ہمارا حافظ اور مددگار تھا اور اس نے ہمیں یہ بھی بتایا کہ "خُذُوا مَا آتَیْنَاکُمْ بِقُوَّةٍ" یعنی جو کچھ میں نے تمہیں دیا ہے اسے طاقت و قوت کے ساتھ لے لو" اور جب امام سے پوچھا کہ "بقوة الابدان أو بقوة فی القلب؟" یعنی اس قوت سے مراد جسمانی قوت ہے یا قلبی قوت؟ تو امام نے فرمایا: "فیهما جمیعا" یعنی جسمانی طاقت بھی مراد ہے اور روح اور دل کی طاقت بھی۔ پس عقلی اور جسمانی طور پر کوشش اور دین کی حفاظت کرنی چاہیے۔

آیت اللہ جوادی آملی نے حوزہ علمیہ کی کتابوں کے مواد میں تبدیلی کے بارے میں گفتگو کے دوران کہا: حوزوی کتب کی تبدیلی کے بارے میں خود حوزہ کو فیصلہ کرنا چاہئے اور یہ معاملہ حوزہ کے اساتذہ اور ماہرین کے ذریعہ انجام پانا چاہئے لیکن یہ درجہ بندی بھی ضروری ہے اگر کوئی مبلغ یا خطیب بننا چاہے اور ایک دوسرا شخص حوزہ کے علمی مدارج طے کرنا چاہتا ہو تو ان میں فرق ہونا چاہئے۔ لیکن متوجہ رہیں کہ علمی بنیادوں سے ہی حوزہ علمیہ کو برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ اس لیے جو کوئی بھی اپنے آپ کو حوزہ کے اراکین میں سے قرار دینا چاہتا ہے تو وہ جان لے کہ اس کے ہاتھ بھی علمی مطالب سے پُر ہونے چاہئیں!

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .