حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندے مطابق، حوزہ علمیہ قم کی تاسیس جدید کے 100 سال مکمل ہونے کی مناسبت سے پاکستان کے بزرگ عالم دین، رکن اسلامی نظریاتی کونسل اور چیئرمین امام خمینی (رہ) ٹرسٹ پاکستان علامہ سید افتخار حسین نقوی نے اپنے ایران کے سفر کے دوران "حوزہ نیوز" کے نمائندہ سے خصوصی گفتگو کی۔
علامہ سید افتخار حسین نقوی نے حوزہ علمیہ قم کی سو سالہ علمی خدمات پر اظہارِ مسرت کرتے ہوئے کہا: حوزہ علمیہ کا وجود ائمہ علیہم السلام کے زمانے سے ہی علمی مرکز کی حیثیت رکھتا آیا ہے۔ آپ نے امام جعفر صادق علیہ السلام کی احادیث کا حوالہ دیتے ہوئے حوزہ علمیہ قم کی علمی عظمت اور اس کے آخری زمانے میں کردار پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا: جس طرح امام جعفر صادق (ع) کے زمانے میں علمی مراکز وسعت پذیر ہوئے، اسی طرح آیت اللہ العظمیٰ حائری یزدی (رح) نے 100 سال قبل قم میں ایک منظم دینی و علمی ادارے کی بنیاد رکھی، جس کی بدولت قم شہر عالم اسلام میں علمی حجت بن گیا۔
علامہ نقوی نے کہا: حوزہ علمیہ قم نے ہمیشہ زمانے کے تقاضوں کے مطابق ترقی کی اور تمام علمی شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دیں، خواہ وہ دینی علوم ہوں یا فلسفہ، طب، عرفان یا دیگر عصری علوم۔

انہوں نے مزید کہا: حوزہ علمیہ نے نہ صرف اسلامی انقلاب کی راہ ہموار کی بلکہ آج بھی عالمی سطح پر دین حق کی تبلیغ و ترویج میں پیش پیش ہے۔
موجودہ سائنسی و ٹیکنالوجی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے علامہ نقوی نے کہا: ہمیں احادیث میں علم حاصل کرنے کی ترغیب دی گئی ہے، چاہے وہ چین ہی جا کر کیوں نہ حاصل کرنا پڑے۔ اس بات سے واضح ہوتا ہے کہ حوزہ علمیہ کو چاہیے کہ ہر مفید علم کو اپنائے اور جدید دور کے چیلنجز سے ہم آہنگ ہو۔
انہوں نے خاص طور پر سوشل میڈیا اور جدید ٹیکنالوجیز کی اہمیت پر زور دیا اور کہا: موجودہ دور میں اور میڈیا کی دنیا میں حوزہ علمیہ کو پیش قدمی کرنی چاہیے۔
علامہ نقوی نے کہا: امام زمانہ (عج) کے ظہور کے حوالے سے جو احادیث موجود ہیں، ان میں بھی قم کے کردار کا تذکرہ موجود ہے۔ آج انٹرنیٹ، سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعہ دینی تبلیغ کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ہمیں ان وسائل کو دین حق کی ترویج کے لئے استعمال کرنا چاہیے۔
آخر میں علامہ نقوی نے رہبر معظم حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای مدظلہ العالی کی علمی و فکری قیادت کی تعریف کرتے ہوئے کہا: ان کی نگرانی میں حوزہ علمیہ قم آج بھی رشد و ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور ان شاء اللہ یہ سلسلہ امام زمانہ (عج) کے ظہور تک جاری رہے گا۔










آپ کا تبصرہ