حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ العظمیٰ نوری ہمدانی نے سربراہ حوزہ علمیہ ایران آیت اللہ علی رضا اعرافی کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ حالیہ برسوں میں حوزہ علمیہ میں مختلف علمی، تربیتی اور تنظیمی میدانوں میں گراں قدر ترقی اور مؤثر تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔
اس ملاقات میں آیت اللہ نوری ہمدانی نے آیت اللہ اعرافی کی کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے حوزہ علمیہ کی موجودہ صورتِ حال کو قابلِ تحسین قرار دیا اور کہا: "بلاشبہ، آج کا حوزہ گزشتہ ادوار کے مقابلے میں کئی پہلوؤں سے آگے بڑھ چکا ہے اور یہ سب کچھ مسلسل محنت و اخلاص کا نتیجہ ہے۔"
انہوں نے اس موقع پر مرحوم آیت اللہ العظمیٰ حاج شیخ عبدالکریم حائری یزدی رحمۃ اللہ علیہ کی علمی و اخلاقی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا: "طلاب کو چاہیے کہ وہ ان بزرگوں کی سیرت و آثار سے واقف ہوں اور انہیں اپنا عملی نمونہ بنائیں۔"
آیت اللہ نوری ہمدانی نے مرحوم حائری کی سادہ زیستی اور شاگرد سازی کی خصوصیات کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف رقوم شرعیہ کو امانت کے طور پر رکھتے بلکہ خود بھی دیگر طلاب کی مانند شہریہ لیتے تھے۔ ان کی تربیت یافتہ شخصیات میں امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ جیسے انقلابی رہنما اور علمی ستون شامل تھے جنہوں نے اسلامی معاشرے پر گہرے اثرات ڈالے۔
اس ملاقات کے آغاز میں آیت اللہ اعرافی نے حوزہ علمیہ میں انجام دیے گئے اقدامات اور منصوبہ جات کی جامع رپورٹ پیش کی، جس پر آیت اللہ نوری ہمدانی نے اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا۔
یہ ملاقات اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ حوزہ علمیہ آج ایک فعال، متحرک اور زمانے کی ضروریات سے ہم آہنگ علمی مرکز بن چکا ہے۔










آپ کا تبصرہ