۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
بازدید مشاور مدیر حوزه علمیه کشو از حوزه های علمیه استان هرمزگان

حوزہ / مرکز مدیریت حوزہ علمیہ کے سربراہ نے کہا: حوزہ علمیہ تعلیم و تعلم کا وہ میدان ہے کہ جس کا آغاز پیغمبر اکرم (ص) نے کیا تھا اور آج ہم علماء کی ذمہ داری ہے، یہ ایک ایسا مہم اور سنگین فریضہ ہے جسے ہمیں عزت و تکریم کے ساتھ جاری رکھنا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مرکز مدیریت حوزہ علمیہ کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین علی علیزادہ نے ایران کے شہر ایلام میں حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کو انٹرویو دیتے ہوئے حوزہ علمیہ کے مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: پہلا علمی و تعلیمی مدرسہ کا قیام پیغمبر اسلام (ص) اور اس کے بعد امام علی (ع) کے توسط سے ہوا لہذا حوزہ علمیہ کی جڑیں 1400 سال پرانی ہیں۔

انہوں نے کہا: حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام 4000 سے زائد شاگردوں کو تربیت دینے میں کامیاب ہوئے جن میں سے 550 ایرانی تھے اور یہ نورانی سلسلہ ہمیشہ سے جاری ہے اور آج بھی رشد و تکامل کی منزلیں طے کر رہا ہے۔

مرکز مدیریت حوزہ علمیہ کے سربراہ نے کہا: سال 1301 ہجری شمسی (1922ء)میں حوزہ علمیہ قم کے بانی مرحوم آیت اللہ حاج شیخ عبدالکریم حائری اراک شہر کے علماء کی دعوت پر قم آئے اور 1315 ہجری شمسی، اپنے دارفانی کو الوداع کہنے تک قم میں ہی مقیم رہے اور اس دوران حوزہ علمیہ کی تعمیر نو اور توسیع پر کام کیا۔ آج الحمد للہ حوزہ علمیہ قم جغرافیائی سرحدوں کو عبور کرتے ہوئے عالمی سطح پر ایک کامیاب علمی ادارہ شمار ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: خدا کے فضل و کرم اور انقلاب اسلامی کی برکت سے آج حوزہ علمیہ کا نور پوری دنیا تک پھیلا ہوا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .