حوزہ نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو میں نمائندہ ولی فقیہ کرمانشاہ حجتالاسلام والمسلمین غفوری نے حوزہ علمیہ قم کی ازسرنو تأسیس کی صد سالہ تقریب کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ان دنوں ہم رضا خان کے دور کے عروج میں قائم کیے گئے حوزہ علمیہ قم کی یاد میں منعقدہ اس تاریخی اجلاس کے گواہ تھے جو مرحوم آیتاللہ العظمیٰ حاج شیخ عبدالکریم حائری یزدی کے ذریعہ 1301 شمسی میں ہوا۔ وہ حوزہ علمیہ جس نے تاریخ تشیع میں ایک دائمی اثر چھوڑا۔
انہوں نے امام خمینی اعلی اللہ مقامہ کا ایک فرمان یاد دلاتے ہوئے کہا: امام خمینی (رہ) نے فرمایا تھا کہ حوزہ علمیہ قم کی تأسیس اپنی اہمیت کے لحاظ سے جمہوری اسلامی نظام کی تأسیس سے کم نہیں تھی۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ امام خمینی (رہ) کی انقلابی تحریک کی بنیاد درحقیقت مرحوم حاج شیخ حائری کے اقدام سے رکھی گئی۔
حجتالاسلام والمسلمین غفوری نے رہبر معظم انقلاب اسلامی مدظلہ العالی کے پیغام کے مندرجات کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا: اس اجلاس کا سب سے اہم نکتہ رہبر معظم انقلاب کی طرف سے جاری کردہ وہ قیمتی منشور ہے جسے بلاشبہ "اسلامی تہذیب کا منشور" قرار دیا جا سکتا ہے؛ ایک عمیق، دقیق اور راہنما متن جو نہ صرف حوزات علمیہ کے مستقبل بلکہ اسلامی نظام اور پوری اسلامی دنیا کے مستقبل کے لیے رہنما اصول کے طور پر ہے۔
شہر کرمانشاہ کے امام جمعہ نے کہا: یہ منشور عصر حاضر میں اسلامی تہذیب کی تشکیل کا راستہ واضح کرتا ہے اور اس ہدف کے حصول کے لیے ایسے حوزات علمیہ کا قیام ضروری ہے جو علمی جامعیت، انسانی ضروریات کی شناخت اور مہذب و زمانہ شناس علما کی تربیت کو اپنا معیار بنائیں۔









آپ کا تبصرہ