حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ کے مدیر آیت اللہ علی رضا اعرافی نے ایران کے شہر کرمان میں "ترقی پسند اور نمایاں حوزہ" کے عنوان سے منعقدہ اجلاس میں کرمان کے حوزاتِ علمیہ کے مدیران و اساتذہ سے خطاب کے دوران انقلاب اسلامی کی تاریخ میں صوبہ کرمان کی خاص اہمیت کا ذکر کیا اور اسے قدرتی و انسانی ممتاز وسائل سے مالا مال خطہ قرار دیتے ہوئے شہید حاج قاسم سلیمانی اور دیگر شہداء کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے اسلام اور انقلاب اسلامی کے تناظر میں کرمان کے بے مثال کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: کرمان نے شہید سرفراز حاج قاسم سلیمانی کے پاک خون کی برکت سے "مقاومتی دارالحکومت" کا عظیم لقب حاصل کیا ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے اپنی گفتگو کے ایک اور حصے میں ایام شہادت امام جواد علیہ السلام کی مناسبت سے تعزیت پیش کی اور امام رضا علیہ السلام کے ایران میں تاریخی کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: خراسان میں امام رضا علیہ السلام کی دو سالہ موجودگی امامت و ولایت کی تاریخ میں ایک بے مثال مرحلہ ہے جس نے عباسی خلیفہ مامون کی پیچیدہ حکمت عملی کو ناکام بنایا۔

انہوں نے کہا: حوزات علمیہ کی تاریخ ہمارے علما و بزرگان کی انتھک جدوجہد سے بھری ہوئی ہے جو آج اور کل کی ہماری کوششوں کے لیے الہام بخش ہونی چاہیے۔ اس سلسلہ میں رہبر معظم کا پیغام حوزہ علمیہ کے لیے ایک نئے باب کی حیثیت رکھتا ہے۔
حوزہ علمیہ کے مدیر نے قدیم حوزہ کے احیاء کو چودہویں صدی ہجری کے آغاز سے منسوب کرتے ہوئے کہا: اس دور میں حوزہ علمیہ قم نے تین اہم مراحل طے کیے ہیں: تحریک اسلامی سے پہلے کا دور، تحریک کے بعد کا دور اور انقلاب اسلامی کے بعد کا دور۔
آیت اللہ اعرافی نے قم کی 1200 سالہ تاریخ کو فکر و اندیشۂ اسلامی کے اہم مراکز میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہا: گزشتہ 100 سال حوزہ علمیہ کے ارتقاء اور پیشرفت کا بالکل نیا باب شمار ہوتے ہیں۔









آپ کا تبصرہ