بدھ 11 جون 2025 - 10:37
حوزہ علمیہ قم کی از سر نو تاسیس کی صد سالہ تقریبات نے حوزہ علمیہ کے اجتماعی تشخص کی عکاسی کی

حوزہ / آیت اللہ علی رضا اعرافی نے حوزہ علمیہ قم کی از سر نو تاسیس کی صد سالہ تقریبات کے موقع پر منعقدہ اجلاس کو ایک "خصوصی واقعہ" قرار دیتے ہوئے کہا: یہ واقعہ اس لحاظ سے نمایاں تھا کہ تمام مراجع عظام کسی نہ کسی صورت میں اس میں شریک تھے اور حوزوی اداروں، شخصیات اور مختلف علمی و فکری گروہوں کی شرکت نے حوزہ کی اجتماعی اور عظیم شناخت کو نمایاں کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدیر حوزہ علمیہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے حوزہ علمیہ قم کی از سر نو تاسیس کے صد سالہ تقریباتی اجلاس کی علمی کمیٹی کے مدیران اور سیکریٹریز سے ملاقات میں کہا: اس نشست کا انعقاد دو یا تین اہم اہداف کے لیے کیا گیا ہے، جن میں سب سے اہم ان تمام احباب، بالخصوص تقریباً ۴۰۰ افراد کا شکریہ ادا کرنا ہے جنہوں نے مقالات کی تیاری میں حصہ لیا۔ اسی طرح محترم سیکریٹری اور ان کے رفقا کا بھی شکریہ ادا کرنا لازم ہے۔

انہوں نے مزید کہا: میرے لیے یہ موضوع بہت اہم ہے اور ہم دوستوں کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے صبر و بردباری سے یہ راستہ طے کیا۔ میری درخواست یہ ہے کہ اس حوزوی منصوبے کو اسی تسلسل سے جاری رکھا جائے۔

آیت اللہ علی رضا اعرافی نے کہا: ہم رہبر معظم انقلاب اور مراجع عظام تقلید کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے پیغام ارسال کیا، خود شرکت فرمائی یا نمائندہ بھیجا۔

حوزہ علمیہ قم کی از سر نو تاسیس کی صد سالہ تقریبات نے حوزہ علمیہ کے اجتماعی تشخص کی عکاسی کی

انہوں نے مزید کہا: اس اجلاس کی اہمیت بھی اس لحاظ سے خاص تھی کہ تمام مراجع کرام کسی نہ کسی صورت میں اس میں شریک ہوئے اور اسی طرح اس اجلاس میں مختلف حوزوی اداروں، شخصیات اور گروہوں کی موجودگی حوزہ کی عظیم اجتماعی شناخت کا اظہار تھی۔

مدیر حوزہ علمیہ نے کہا: چونکہ یہ کام ابھی نصف مرحلے میں ہے اس لیے ضروری ہے کہ آئندہ کے لیے ایک جامع اور مدوّن منصوبہ ترتیب دیا جائے۔ اسی وجہ سے اجلاس کے بعد سے ہی مختلف نشستیں منعقد ہو رہی ہیں اور کئی افراد اس کام کی پیروی کر رہے ہیں۔ تاکید کی گئی ہے کہ آئندہ برسوں کے لیے ایک مکمل پروگرام ترتیب دیا جائے تاکہ اس عمل کے اگلے مراحل بخوبی آگے بڑھ سکیں۔

آیت اللہ اعرافی نے آیت اللہ علی رضا اعرافی نے حوزہ علمیہ قم کی از سر نو تاسیس کے صد سالہ اجلاس کی خصوصیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ ایک اہم اور خصوصی نوعیت کا واقعہ تھا۔ اگرچہ متعدد نشستوں میں اس کے مثبت اور منفی پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا، تاہم مجموعی طور پر یہ ایک مؤثر اور اہم اجلاس تھا۔ رہبر انقلاب اور مراجع عظام تقلید کی شرکت و حمایت کے ساتھ ساتھ مختلف علمی و حوزوی اداروں کی موجودگی نے اس کی وقعت کو بڑھا دیا۔ اگرچہ کچھ کمیاں موجود تھیں، پھر بھی اس اجلاس نے گہرا اثر چھوڑا اور وسیع انعکاس مرتب کیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha