حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم میں استاد حجتالاسلام والمسلمین علی قافی نے حوزہ نیوز ایجنسی سے گفتگو میں امام خمینیؒ کی چھتیسویں برسی کی مناسبت سے ان کی معنویت اور عرفان کو انقلاب اسلامی کی کامیابی کا بنیادی عنصر قرار دیا۔
انہوں نے کہا: حقیقت یہ ہے کہ اگر حضرت امام خمینیؒ کی معنویت، عرفان اور دین و سیاستِ عصر کی گہری شناخت نہ ہوتی تو انقلاب اسلامی کبھی بھی اپنے مطلوبہ نتائج تک نہ پہنچتا۔
انہوں نے حضرت امام خمینیؒ کی فکری میراث میں حوزات علمیہ کے کلیدی مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہر حوزہ علمیہ کی مخصوص ذمہ داریاں ہوتی ہیں لیکن بعض فرائض تمام حوزات میں مشترک ہیں جبکہ بعض میں نظریاتی اختلاف پایا جاتا ہے۔
حجت الاسلام علی قافی نے کہا: امامین انقلاب کی رہنمائیوں کی روشنی میں حوزہ علمیہ اور روحانیت کے لیے چند کلیدی ذمہ داریاں متصور ہیں جن میں سب سے اہم نفس کی تہذیب اور باصلاحیت حوزوی افراد کی تربیت ہے۔

حجتالاسلام والمسلمین علی قافی نے کہا: ایک ایسا حوزہ جو معاشرے کی اصلاح کا دعویدار ہو، سب سے پہلے خود اس کے افراد کو تربیت یافتہ ہونا چاہیے۔ حضرت امام خمینیؒ نے بھی سیاسی جدوجہد شروع کرنے سے قبل اخلاقی تزکیہ اور خودسازی کو ہمیشہ مقدم رکھا۔
استاد حوزہ علمیہ نے کہا: حوزہ کی پہلی اور بنیادی ذمہ داری طلاب کی اخلاقی تربیت ہے تاکہ معاشرے کو ایسے افراد فراہم کیے جائیں جو نفس کی خواہشات پر غالب اور اپنے مولا کے فرمانبردار ہوں۔ اس مسئلہ پر کسی اختلاف کی گنجائش نہیں۔
حجتالاسلام والمسلمین قافی نے دینی معارف سے استنباط کو ایک دوسری ذمہ داری قرار دیا اور کہا: دینی معارف جیسے فقہ، اخلاق، عقائد اور دیگر علوم کو حوزہ کو خود دینی متون سے اخذ کرنا چاہیے نہ کہ یہ کام کسی اور کو سونپ دیا جائے۔
انہوں نے کہا: اگرچہ ممکن ہے بعض افراد خود کو اجتہاد کے قابل نہ سمجھیں لیکن حوزہ کا بنیادی مقصد ایسے علما کی تربیت ہے جو دینی معارف کا استنباط کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔









آپ کا تبصرہ