۱۵ مهر ۱۴۰۳ |۲ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 6, 2024
دژکام

حوزہ / ایران کے صوبہ فارس میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: بعض ذمہ داریاں ایسی ہیں جو صرف حوزہ علمیہ کے کندھوں پر ہیں۔ قضاوت واجب ہے اور اس کے لئے مناسب افراد کی تربیت ضروری ہے اور حوزہ ہائے علمیہ اس مقصد کا بنیادی مرکز ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی شیراز سے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، صوبہ فارس میں نمائندہ ولی فقیہ حجت الاسلام والمسلمین لطف اللہ دژکام نے "امام حسین (ع) تخصصی مرکز" میں نئے سال کی افتتاحی تقریب میں خطاب کے دوران کہا: حوزہ علمیہ ایک ایسے درخت کی مانند ہے جس کی جڑیں انتہائی مضبوط ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: خداند متعال نے علم کے درخت کو ایک پھلدار درخت سے تشبیہ دی ہے جس کی جڑیں مضبوط ہیں۔ شیخ طوسی کے زمانے سے ہزار سال سے زائد عرصہ ہوا یہ درخت علم کا سرچشمہ رہا ہے۔

صوبہ فارس میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: حوزہ ہائے علمیہ کی جڑیں مضبوط ہیں اور غیبت کے زمانے میں علماء کی حجیت شمار ہوتے ہیں۔ یہ وہ عظمتیں ہیں جو شیعہ حوزہ علمیہ کے پاس ہیں۔

مجلس خبرگان رہبری کے اس رکن نے کہا: بعض ذمہ داریاں ایسی ہیں جو صرف حوزہ علمیہ کے کندھوں پر ہیں۔ قضاوت واجب ہے اور اس کے لئے مناسب افراد کی تربیت بھی ضروری ہے اور حوزہ ہائے علمیہ اس مقصد کا بنیادی مرکز ہیں۔ البتہ اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ حوزہ علمیہ تعلیم و تربیت کے فریضہ سے رک جائے یا پھر یہ کہ اسلامی تہذیب کی تعمیر کی بات کریں، بلکہ نئے پیش آنے والے مسائل کے حل کے ساتھ ساتھ نئے اجتہادات کی بھی ضرورت ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .