حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم میں بسیج طلاب و روحانیون کے ذمہ دار حجت الاسلام مہدی جوشقانیان نے حوزہ نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امام خمینیؒ نے اپنی حیاتِ مبارکہ کے آخری ایام میں خطرات کے پیش نظر طلاب اور طلبہ کی منظم دینی و فکری طاقت کھڑی کرنے کے لیے بسیجِ طلاب کے قیام کا تاریخی حکم صادر فرمایا۔
حجت الاسلام مہدی جوشقانیان نے بتایا کہ قم میں بسیج طلاب و روحانیون ایک منظم اور فعال نیٹ ورک کی صورت میں موجود ہے، جس کے تحت ۱۱ حوزۂ مقاومت اور ۱۱۵ مراکز (پایگاه) کام کر رہے ہیں، جو تبلیغِ دین، سماجی خدمات اور انقلاب کے اہداف کے تحفظ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ امام خمینیؒ نے جنگ کے بعد پیدا ہونے والے نئے فکری و ثقافتی خطرات کا اندازہ کرتے ہوئے طلاب اور یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹس کو بسیج کی صورت میں منظم کرنے کا فیصلہ کیا، تاکہ نرم جنگ ’’سافٹ وار‘‘ اور فکری یلغار کا مؤثر جواب دیا جا سکے۔
ان کے مطابق، آج کے دور میں بسیج طلاب کا بنیادی کام حوزۂ علمیہ کی انقلابی روح کی حفاظت، نسلِ نو کی فکری تربیت، اور علمی و میڈیا کے میدان میں مؤثر حضور ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلاب کی منظم تربیت، اجتماعی نظم اور مسلسل محنت ہی اس تحریک کی کامیابی کی ضمانت ہے۔
حجۃالاسلام جوشقانیان نے مزید کہا کہ یونیورسٹیوں، علمی مراکز اور ڈیجیٹل دنیا میں طلاب کی موجودگی نئے انقلابی، اہدف اور خدمت گزار نسل کی تشکیل میں بنیادی کردار ادا کر رہی ہے، جو دین اور معاشرے کے لیے مضبوط فکری ڈھال ثابت ہو سکتی ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بسیج طلاب و روحانیون قم، آنے والے دنوں میں بھی تبلیغ، فکری دفاع اور عوامی خدمت کے میدان میں اپنی سرگرمیاں پوری قوت سے جاری رکھے گا۔









آپ کا تبصرہ