منگل 18 نومبر 2025 - 13:59
احمق کی صحبت، فکری و اخلاقی انحراف کا باعث بنتی ہے: آیت اللہ سید ابوالحسن مہدوی

حوزہ/ اصفہان میں شرح نہج البلاغہ کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ سید ابوالحسن مہدوی نے کہا کہ انسانِ احمق اپنی غلطی کو خوبصورت بنا کر پیش کرتا ہے اور دوسروں کو بھی اسی راستے کی طرف کھینچ لیتا ہے، اسی لیے امیرالمؤمنین علی علیہ‌السلام نے اس کی صحبت سے سختی کے ساتھ منع فرمایا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید ابوالحسن مہدوی نے گزشتہ شب اصفہان میں نہج البلاغہ کی حکمت ۲۸۵ کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ امیرالمؤمنین علی علیہ‌السلام کی نگاہ میں انسان کی فکری اور اخلاقی سلامتی کا ایک بنیادی اصول یہ ہے کہ وہ احمق اور کم‌ فہم افراد کی صحبت سے دور رہے۔

انہوں نے کہا کہ امام علی علیہ‌السلام ایسے شخص کی دو اہم نشانیاں بیان فرماتے ہیں: پہلی یہ کہ وہ غلط اور نادرست عمل کو خوبصورت اور صحیح سمجھ کر پیش کرتا ہے، اور دوسری یہ کہ وہ دوسروں کو بھی اسی انحراف کی طرف دعوت دیتا ہے۔ آیت اللہ مہدوی کے مطابق یہی طرزِ عمل دوسروں کی لغزش اور گمراہی کا سبب بنتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دینی تعلیمات میں صالح رفاقت و دوستی کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ روایات میں عالمانِ ربانی، صاحبانِ عقل، اہلِ خیر، پرہیزگار، اہلِ حکمت اور اہلِ فضیلت کو بہترین ساتھی قرار دیا گیا ہے، کیونکہ ان کی صحبت انسان کے فکر و شعور کو مضبوط کرتی اور روحانی رشد کا باعث بنتی ہے۔

آیت اللہ مہدوی کا کہنا تھا کہ دوستوں کا طرزِ عمل انسان کے اخلاق و فکر پر براہِ راست اثر انداز ہوتا ہے۔ نوجوانوں کی اصلاح کا مؤثر طریقہ یہ ہے کہ انہیں نیک، دیندار اور باعمل رفقا کی صحبت فراہم کی جائے، کیونکہ اکثر اوقات رفیقِ صالح کا عملی اثر نصیحت سے بھی زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔

انہوں نے قبرستان گلستانِ شہداء (اصفہان) جیسے معنوی مقامات کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ مقدس مقام اُن مجاہدین کی یاد دلاتا ہے جن کی برکت سے اصفہان نے اسلام کی راہ میں ۲۴ ہزار شہدا پیش کیے، جن میں سے آٹھ ہزار سے زیادہ شہدا اسی قبرستان میں مدفون ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha